ہمارا تمام عملہ مسلم ہے: جہازرانوں نے حوثیوں کو اپنا مذہب بتایا

   

صنعاء 13 جولائی (ایجنسیز) بحیرہ احمر سے گذرنے والے تجارتی بحری جہاز یمن میں حوثی ملیشیا کے حملے سے بچنے کے لیے عوامی چینلز پر تیزی سے مایوس کن پیغامات نشر کر رہے ہیں۔ایک پیغام میں لکھا تھا ’’تمام مسلم عملہ‘‘۔ بعض میں تمام عملے اور انتظامیہ کا چین سے تعلق بتایا گیا۔ دوسرے جہازوں نے مسلح محافظوں کی موجودگی ظاہر کی اور تقریباً تمام نے اصرار کیا کہ جہازوں کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔میری ٹائم سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ پیغامات حملوں سے بچنے کے لیے بڑھتی ہوئی مایوسی اور اضطراب کی علامت تھے لیکن ان سے صورتِ حال میں کوئی فرق آنے کا امکان نہیں تھا۔ ایک ذریعے نے بتایا کہ حوثیوں کی انٹیلی جنس تیاری ’’بہت گہری اور پیش بندی اقدامات‘‘ پر مبنی تھی۔یمن کے ساحل پر حوثیوں کے حملے نومبر 2023 میں شروع ہوئے تھے۔ کچھ عرصہ پرسکون دورانیے کے بعد اس سال دوبارہ حملوں میں گذشتہ ہفتے دو بحری جہاز ڈوب گئے اور ایک جہاز کے عملے کے چار ارکان ہلاک ہو گئے۔ دونوں بحری جہازوں کے بیڑے میں شامل جہازوں نے گذشتہ سال اسرائیلی بندرگاہوں کو کال کی تھی۔ایک غیر منافع بخش تنظیم سی فیئررز چیریٹی نے کہاکہ سمندری جہازرانوں کی عالمی تجارت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت ہے جو ممالک کو خوراک، ایندھن اور ادویات فراہم کرتے ہیں۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ انہیں اپنا کام کرنے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالنی پڑے۔