یوکرین۔ روس جنگ کے خاتمہ کیلئے کوششیں جاری رہیں گی : اردغان
انقرہ : ترکیہ کے صدر رجب طیب اردغان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف جدوجہد میں ہمارا حتمی ہدف سال 2053 تک زہریلی گیسوں کے اخراج کو صفر کرنا ہے اور ہم اس ہدف کے حصول کے لئے تمام ضروری اقدامات کر رہے ہیں۔صدر اردغان نے اناطولیہ ایجنسی کی طرف سے استنبول میں منعقدہ ماحولیاتی فورم میں بذریعہ ویڈیو پیغام شرکت کی۔پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ صنعت کے فروغ، ٹیکنالوجی کی ترقی اور انسانی عوامل کے ماحول پر اثرات نہایت سنجیدہ سطح پر خرابی کا سبب بن رہے ہیں اور ہر گزرتے سال میں عالمی سطح پر اس خرابی کے اثرات اور بھی شدت سے محسوس کئے جا رہے ہیں۔صدر اردغان نے کہا ہے کہ اگر بروقت اور کافی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو ماحولیاتی تباہیاں، فضائی آلودگی، آبی و غذائی سلامتی اور نباتاتی تنوع نقصان کی اس نقطے پر پہنچ جائے گا کہ جہاں اصلاح کا امکان نہیں رہے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ ایسے ممالک جو ماحول کو نسبتاً زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں انہیں نسبتاً زیادہ ذمہ داریوں کا بیڑہ اٹھانا چاہیے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے خلاف زیادہ کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے حالیہ 20 سالوں میں فطرت اور ماحول کے تحفظ اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر قابو پانے کے لئے ترکیہ کی طرف سے اٹھائے گئے تاریخی اقدامات کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ “قابلِ تجدید توانائی کے شعبے میں ترکیہ یورپ بھر میں 5 ویں اور دنیا بھر میں 12 نمبر پر پہنچ گیا ہے۔ جنگلاتی اراضی کو 23 ملین ہیکٹر تک وسعت دے کر ہم یورپ میں سب سے زیادہ جنگلاتی اراضی کو فروغ دینے والا ملک بن گئے ہیں”۔صدر رجب طیب اردغان نے یوکرینی ہم منصب ولودیمیر زیلنسکی سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔ صدارتی شعبہ اطلاعات کے مطابق، اس بات چیت میں روس۔یوکرین جنگ کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اردغان نے بات چیت میں اس جنگ کے خاتمے کیلئے سفارتی حل کی کوششوں میں تعاون کا اعادہ کیا۔علاوہ ازیں صدر اردغان نے گزشتہ دنوں ترکیہ میں کان کے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاں پر تعزیتی پیغام دینے کے حوالے سے صدر زیلنسکی کا شکریہ بھی ادا کیا۔