پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے قبل احتجاج کو عوامی سطح پر منظم کریں گے
جموں،9جولائی(یو این آئی) جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دلانے کی جدوجہد کو نئی سمت دیتے ہوئے پردیش کانگریس کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے قبل احتجاجی مہم کو عوامی سطح پر مزید مضبوط اور منظم کیا جائے گا۔ پارٹی کا کہنا ہیکہ یہ آواز اب صرف سیاسی نعرہ نہیں بلکہ ہر شہری کے حق، شناخت اور وقار کی علامت بن چکی ہے ۔یہ فیصلہ جموں خطے کے مختلف اضلاع کے کوآرڈینیٹرز کی میٹنگ میں کیا گیا، جس کی صدارت پردیش کانگریس کے صدر طارق حمید قرہ نے کی۔طارق حمید قرہ نے الزام لگایا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے جائز اور آئینی حق ریاستی درجہ سے بلا جواز محروم رکھا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دوہری حکمرانی کے نظام سے عوام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ مرکزی حکومت وہ وعدے پورے کرے جو اس نے پارلیمنٹ میں اور سپریم کورٹ میں کیے تھے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کانگریس پارٹی اپنی جاری تحریک ’ہماری ریاست، ہمارا حق‘ کو مزید منظم اور زور دار انداز میں جاری رکھے گی، تاکہ مرکز کو پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں ریاستی درجہ کی بحالی کیلئے بل لانے پر مجبور کیا جا سکے ۔پردیش کانگریس صدر نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ عوام کے درمیان جائیں، انہیں آگاہ، بیدار اور متحد کریں تاکہ وہ اپنے حقوق، شناخت اور وقار کیلئے کھڑے ہوں اور کانگریس کی ریاستی درجہ کی بحالی کی جدوجہد میں ساتھ دیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے بہار میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی جانچ پر تنقید کرتے ہوئے قرہ نے کہا:‘بی جے پی ہر انتخاب کے بعد آئندہ انتخابات میں دھاندلی کی تیاری کرتی ہے ۔ بہار میں ووٹر ویری فکیشن کے نام پر ایک نیا ہتھکنڈہ اپنایا گیا ہے ، جیسا کہ مہاراشٹراا میں اسمبلی انتخابات کے دوران مختلف طریقے سے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی اس عمل کو غیر آئینی تصور کرتی ہے اور اسے بی جے پی کی جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کی سازش قرار دیتی ہے ۔