ہمارے کنٹرول میں موجود غزہ کے علاقو ں کو تباہ کیا جائے : اسرائیلی وزیر دفاع

   

تل ابیب : 26 اکٹوبر ( ایجنسیز ) اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ہفتہ کے روز کہا کہ انہوں نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدہ کے پہلے مرحلے کے حصے کے طور پر غزہ کے اسرائیلی کنٹرول میں رہنے والے حصے کو مسمار کرنا جاری رکھے۔کاٹز نے ایکس پر لکھا کہ میں نے آئی ڈی ایف (اسرائیلی فوج) کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوجیوں اور عوام کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اس وقت زرد زون میں مرکزی کام کے طور پر سرنگوں کی تباہی کو ترجیح دے۔انہوں نے کہا کہ یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل درآمد اور ان کی ذمہ داری کے تحت باقی ماندہ علاقوں میں دہشت گردی کی تمام سرنگوں کو مکمل طور پر ختم کرنے اور تباہ کرنے کو یقینی بنانے کی ضرورت پر امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کے متوازی طور پر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ”حماس کی سرنگوں کی تباہی کے ذریعے غزہ کو غیر فوجی بنانا اور حماس کو غیر مسلح کرنا غزہ میں فتح حاصل کرنے کا سب سے اہم اسٹریٹجک مقصد ہے۔کاٹز نے مزید کہا کہ سب سے اہم اخلاقی مشن تمام یرغمالیوں اور گرے ہوئے افراد کو ان کے گھروں میں واپس جانا ہے ، اور ہم اس مقدس اور اہم مشن کو پورا کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔”انہوں نے کہاکہ غزہ میں حماس کے خلاف بہادر آئی ڈی ایف (اسرائیلی فوج) کے جنگجوؤں کی حاصل کردہ عظیم فتح کو حاصل کرنے کا سب سے بڑا اسٹریٹجک مشن سرنگوں کی مکمل تباہی کے ذریعے غزہ کو غیر فوجی بنانا ہے ، جس میں سے 60÷ اب بھی باقی ہیں تاہم صحت اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے غزہ میں اپنے فوجی حملوں کے اسرائیل کے جواز کو بار بار چیلنج کیا ہے۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 سے درجنوں ہسپتالوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا ہے، جس میں کم از کم 32 ہسپتالوں اور 53 بنیادی صحت کے مراکز کو نقصان پہنچا ہے یا تباہ کیا گیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے الشفا، ناصر، انڈونیشیا اور القدس ہسپتالوں پر بڑے حملوں کی دستاویز کی ہے، جس میں طبی عملہ، مریض اور اندر پناہ لینے والے بے گھر شہری ہلاک ہوئے۔
تنظیم اور دیگر آزاد مبصرین نے اطلاع دی ہے کہ ان حملوں نے غزہ کے صحت کی دیکھ بھال کا نظام مفلوج کر دیا ہے۔ انکیوبیٹرز کی بجلی منقطع ہونے پر قبل از وقت بچے ہلاک ہوگئے ، ڈاکٹروں کو حراست میں لیا گیا ، اور ہسپتال کے وارڈز کو عارضی مردہ خانے میں تبدیل کردیا گیا۔