ہماچل میں برف باری سے مسائل ، بالائی شملہ میں 23 سڑکیں بند

   

شملہ :ہماچل پردیش کے پہاڑی علاقوں میں برف باری اور میدانی علاقوں میں موسلادھار بارش نے سردی کی شدت کو بڑھا دیا ہے ۔ پہاڑی علاقوں میں برف باری سے جہاں کسانوں اور باغبانوں کو راحت ملی ہے وہیں زندگی پر اس کا گہرا اثر پڑا ہے ۔ سڑکوں اور شاہراہوں پر برف جمع ہونے سے سفر خطرناک ہو گیا ہے ۔ کئی مقامات پر گاڑیوں کے پھسلنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ شملہ کے بالائی علاقوں میں برف باری جاری ہے ۔ نرکنڈہ، کفری، چوپال، جبل میں صبح سے بھی برف پڑ رہی ہے ۔ چوپال ۔شملہ روڈ سمیت سات دیگر سڑکوں پر برف جمع ہونے سے ٹریفک میں خلل پڑ رہا ہے ۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق شملہ میں برفباری کے باعث 23 لنک روڈ، 51 ٹرانسفارمر اور 26 واٹر اسکیمیں بند ہیں۔ دوسری جانب لاہول اسپتی میں گزشتہ 24 گھنٹوں سے شدید برف باری ہو رہی ہے جس کی وجہ سے زندگی مکمل ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے ۔ ڈیڑھ فٹ تک برف پڑ چکی ہے ۔ رابطے کے راستے بند اور ٹریفک میں خلل پڑا ہے ۔ انتظامیہ کی جانب سے سڑکوں کی صفائی کا کام کیا جا رہا ہے ۔ کنور ضلع میں بھی آدھے سے دو فٹ برف باری ہوئی ہے ۔ قومی شاہراہیں اور رابطہ سڑکیں برف سے ڈھکی ہوئی ہیں۔ کئی مقامات پر بجلی کے کھمبے ٹوٹنے سے بجلی کی فراہمی معطل ہے ۔ سیاحتی شہر منالی کے بالائی علاقوں میں مسلسل برف باری ہورہی ہے ۔ برف باری سے 200 گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ انتظامیہ نے اٹل ٹنل کو بند کر دیا ہے اور گاڑیوں کو صرف نہرو کنڈ تک جانے کی اجازت دی گئی ہے ۔ چمبا کے قبائلی علاقوں پنگی اور بھرمور میں بھی برف باری جاری ہے ۔ پنگی ہیڈ کوارٹر کلار میں آٹھ انچ تک برف پڑ چکی ہے ۔ سرمور ضلع کی سب سے اونچی چوٹی چودھرار میں اس سیزن کی تیسری برف باری ریکارڈ کی گئی ہے ۔