ہماچل پردیش میں لینڈسلائیڈ اور شدید بارش سے تباہی

   

شملہ۔7؍ستمبر( ایجنسیز)ہماچل پردیش میں مستقل شدید بارش نے تباہی مچادی ہے۔ جگہ جگہ لینڈسلائیڈ کے سبب لوگوں کو کافی دشواریوں کا سامنا ہے۔ دیہی علاقوں میں سینکڑوں سڑکیں بند ہونے اور بجلی و پانی کی فراہمی میں رکاوٹ ہونے سے لوگوں کی مشکلات میں کافی اضافہ ہو گیا ہے۔ ہفتہ 3 قومی شاہراہ سمیت 1004 سڑکیں بند رہیں۔ اس کے علاوہ 1992 بجلی ٹرانسفارمر اور 472 واٹر سپلائی منصوبے بھی متاثر رہے۔ ہفتہ کو مزید 3 نعشیں برآمد کی گئیں۔اس سے قبل 3 نعشیں جمعہ کو برآمد کی گئی تھیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست کے کئی حصوں میں 12 ستمبر تک بارش جاری رہے گی۔ شدید بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے ہر سال تباہی ہو رہی ہے۔ پہاڑی پر گزشتہ 30 سالوں میں شدید بارشوں کے واقعات میں 200 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ رواں مانسون سیزن میں 20 جون سے 5 ستمبر تک 360 افراد ہلاک ہوئے ہیں، 426 افراد زخمی ہوئے ہیں اور 47 افراد اب تک لاپتہ ہیں۔اس دوران 163 افراد کی سڑک حادثات میں موت ہو چکی ہے۔ محکمہ جل شکتی کے سپرنٹنڈنگ انجینئر سنجیو سونی نے بتایا کہ سولن ضلع میں بارش کی وجہ سے 50 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔