ڈاکٹر راگھونرولا کی بحالی کامطالبہ، محکمہ صحت کی جانب سے ’ایس او پیز‘ جاری
شملہ۔ 27 ڈسمبر (یو این آئی)ہماچل پردیش میں ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی جانب سے ہفتہ سے غیر معینہ ہڑتال کے اعلان کے پیشِ نظر، ریاستی محکمہ صحت نے جمعہ کے روز تمام سرکاری میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں میں بلا رکاوٹ طبی خدمات کو یقینی بنانے کے لیے تفصیلی معیاری عملی طریقۂ کار (ایس او پیز) جاری کر دیے ہیں۔اندرا گاندھی میڈیکل کالج (آئی جی ایم سی)، شملہ کی ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن (آر ڈی اے ) نے 27 دسمبر سے غیر معینہ ہڑتال شروع کی ہے ، جسے ہماچل میڈیکل آفیسرز ایسوسی ایشن اور دیگر میڈیکل کالجوں کی آر ڈی ایز کی حمایت حاصل ہے ۔ یہ ہڑتال ڈاکٹر راگھو نرولا کی بحالی کے مطالبے پر کی جا رہی ہے ، جنہیں 22 دسمبر کو ایک مریض پر مبینہ حملے کے الزام میں انکوائری رپورٹ کی سفارش پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا۔ توقع ہے کہ ریاست میں سرکاری ڈاکٹروں کی سہولیات اس ہڑتال میں شامل ہوں گی۔آر ڈی اے نے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو سے ملاقات کی تھی، جہاں انہوں نے اس معاملے میں دوبارہ تفتیش کی یقین دہانی کرائی تھی۔دریں اثنا، اطلاعات کے مطابق اگر ہڑتال جاری رہی تو ریاستی حکومت لازمی خدمات کی بحالی کے قانون (ای ایس ایم اے ) کے نفاذ پر غور کر رہی ہے ، تاہم آئی جی ایم سی میں 22 دسمبر کے واقعے سے متعلق ایک اور انکوائری کے نتائج کا انتظار کیا جا رہا ہے ، جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔یہ ایس او پیز ڈائریکٹوریٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (ڈی ایم ای آر) کی جانب سے تمام سرکاری میڈیکل کالجوں کے پرنسپلز کو جاری کیے گئے ہیں۔ایس او پیز کے مطابق، ہنگامی طبی خدمات چوبیس گھنٹے بلا تعطل جاری رہیں گی۔ جونیئر ریزیڈنٹس، سینئر ریزیڈنٹس اور فیکلٹی کو ہنگامی ڈیوٹیز کے لیے مقرر کیا گیا ہے اور انہیں 24×7 دستیاب رہنا ہوگا۔
