ملگیوں میں موجود اشیاء کو نذر آتش کرنے پر سنسنی ، پولیس کی مداخلت
حیدرآباد : /2 نومبر (سیاست نیوز) شہر کے علاقہ ہمایوں نگر گارڈن ٹاورس کے قریب آج اُس وقت ہلکی سی کشیدگی پھیل گئی جب جی ایچ ایم سی حکام نے غیرمجاز تعمیرات کے خلاف انہدامی کارروائی کی ۔ ڈیفوڈیلس ریسیڈنٹس ویلفیر اسوسی ایشن کی جانب سے تلنگانہ ہائیکورٹ میں سال 2019 ء میں مفاد عامہ کے تحت ایک رٹ درخواست داخل کی گئی تھی جس پر ہائیکورٹ نے جاریہ سال /23 مارچ کو جی ایچ ایم سی حکام کو غیرمجاز تعمیرات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں منہدم کرنے کا حکم دیا تھا اور ویسٹ زون پولیس کو جی ایچ ایم سی عملہ کو سکیوریٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ جی ایچ ایم سی نے آج صبح غیرمجاز تعمیرات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کا آغاز کیا جس پر محمد جہاگیر ساکن فرسٹ لانسر نے مبینہ طور پر انہدامی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے ملگیوں میں موجود اشیاء کو نذرآتش کردیا ۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی اور آگ پر قابو پانے کیلئے فائرانجن عملہ کو بھی طلب کیا گیا تھا ۔ انہدامی کارروائی کو دیکھنے کیلئے جمع ہونے والی عوام کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے ہلکی سی طاقت کا استعمال کیا ۔ انسپکٹر ہمایوں نگر پولیس اسٹیشن کے سنیل نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کو ڈیوٹی انجام دینے سے روکنے اور علاقہ میں ہنگامہ آرائی کرنے پر محمد جہانگیر کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے احکامات کے مطابق انہدامی کارروائی کی گئی اور صرف ملگیوں کو منہدم کیا گیا ہے جبکہ کسی بھی مذہبی مقام کو نقصان نہیں پہنچایا گیا ۔ ب