نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج کا خیرمقدم کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند نے بدھ کے روز کہا کہ امید ہے کہ نومنتخب عام آدمی پارٹی کی حکومت متنازعہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف قرارداد منظور کرے گی۔
جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادات اللہ حسینی نے کہا: “انتخابی نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان کے عوام نے سی اے اے اور این آر سی کو مسترد کردیا ہے۔ حکومت کو اسے فوری اور غیر مشروط طور پر واپس لینا چاہئے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ دہلی کے وزیراعلیٰ سی اے اے کے خلاف ایک قرارداد کو منظور کوکریں گے اور این پی آر کے عمل کو روکیں گے۔
سعادت اللہ حسینی نے کہا: “نفرت اور بٹوارے کی سیاست کو بڑے پیمانے پر شکست ہوئی ہے۔ دہلی کے رائے دہندگان کا شکریہ ہے کہ وہ ان سیاستدانوں کو ایک بڑا سبق سکھا چکے ہیں جنہوں نے نفرت اور تعصب کو گھڑا رکھا تھا۔ دہلی کے ووٹرز نے ثابت کیا ہے کہ “ہندوستان بدل سکتا ہے”
جماعت اسلامی ہند نے بھی خلاف ورزیوں کی جانچ پڑتال کرنے اور ضابطہ اخلاق کو موثر انداز میں نفاذ کرنے کے قابل نہ ہونے پر الیکشن کمیشن کو نشانہ بنایا۔ جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ سیاست دانوں نے وارانہ خطوط پر رائے دہندگان کو تقسیم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے۔
“آزاد ہندوستان کی تاریخ میں نفرت انگیز تقاریر ، اشتعال انگیز نعروں اور فرقہ واریت کے کھلے عام عمل کے لحاظ یہ جمھوری ملک کےلیے ٹھیک نہیں ہے۔
ہمیں امید ہے کہ ہندوستان کے عوام دہلی انتخابات سے سبق سیکھیں گے اور ان لوگوں کو شکست دیں گے جو بٹوارے کی سیاست کرنا چاہتے ہیں،جو اقلیتوں کے خلاف نفرت کو فروغ دیتے ہیں اور پرتشدد نعرے بلند کرتے ہیں۔