انقرہ:ترکیہ کے صدر رجب طیب اردغان نے کہا ہے کہ آرمینیا کے جارحانہ رویے کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ صدر اردغان نے دارالحکومت انقرہ میں ایک افتتاحی تقریب سے خطاب میں ‘‘اپنی ارضِ وطن کے دفاع کے لئے’’ دوست اور برادر ملک آذربائیجان کی طرف سے جاری جدوجہد پر بات کی۔خطاب میں انہوں نے حالیہ جھڑپوں کے دوران مارے جانے والے آذری فوجیوں کے لئے اللہ سے رحمت و مغفرت کی دعا کی اور کہا ہے کہ ‘‘آرمینیا، آذربائیجان کی فتح کے ساتھ ختم ہونے والی دوسری قاراباغ جنگ’ 2020 کے بعد طے پانے والے سمجھوتے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ اس خلاف ورزی کی پیدا کردہ حالیہ صورتحال ہمارے لئے ناقابل قبول ہے’’۔صدر اردغان نے کہا ہے کہ ‘‘ساری دنیا کو جان لینا چاہیے کہ ہمیشہ کی طرح موجودہ صورتحال میں بھی ہم اپنے آذری بھائیوں کا ساتھ دینا جاری رکھیں گے۔ آرمینیا ایک تو، فتح قاراباغ کے بعد طے پانے والے سمجھوتے کی شرائط کو پورا نہیں کر رہا دوسرے ،مستقل جارحانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔ آرمینی فریق کو بلاشبہ اس جارحیت کے نتائج بھی بھگتنا پڑیں گے’’۔انہوں نے کہا ہے کہ ‘‘ہماری واحد تمنا یہ ہے کہ آرمینیا اس غلط راستے کو فی الفور ترک کر دے، سمجھوتے کی شرائط پر عمل کریاور اپنے وقت اور طاقت کو استحکامِ امن کے لئے استعمال کرے’’۔