لندن ۔ 15 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صدر ایکویڈر لینن مورینو نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے پناہ گزین موقف کو مسترد کرنے کے فیصلہ کا دفاع کیا اور اخبار گارجین کو دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران یہ دعویٰ کیا کہ اسانج نے ایکویڈر کے لندن سفارتخانہ میں ایک ’’جاسوسی کا اڈہ‘‘ قائم کرنے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بڑی ہی بدبختی کی بات ہیکہ ہماری ہی سرحد اور سرزمین سے اور سابق حکومت سے تعلق رکھنے والے حکام کی اجازت حاصل کرکے لندن سفارتخانہ کو جاسوسی کا ایک اڈہ بنانے کیلئے تمام تر سہولیات فراہم کی گئی تھیں تاکہ دیگر ممالک کے امور میں مداخلت کی جاسکے۔ لینن مورینو 2017ء میں ایکویڈر کے صدر منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ملک کو جاسوسی کا اڈہ بننے نہیں دیں گے۔ ایسا ملک جس نے اسانج کیلئے دروازے کھولے اور اب ہم خود یہ دروازے بند کردیں گے۔ انہوں نے فیصلہ کن لہجہ میں کہا کہ ہمارا یہ فیصلہ اچانک یا یکطرفہ نہیں ہے بلکہ بین الاقوامی قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
