مقامی جماعت کے لیڈر کا بیٹا اصل سرغنہ، تین افراد کے خلاف مقدمات درج
حیدرآباد ۔ 15 نومبر (سیاست نیوز) ہم جنس پرستوں کی ویب سائیٹ کے ذریعہ دوستی اور پھر مقدمات کے نام پر جبراً وصولی و ہراسانی کا سنسنی خیز واقعہ منظرعام پرآیا۔ حبیب نگر پولیس حدود میں پیش آئے اس واقعہ میں مقامی جماعت کے لیڈر کا فرزند اصل سرغنہ بتایا گیا ہے۔ تاہم پولیس نے شکایت کے بعد تین افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ تاخیر سے منظرعام پر آئے اس واقعہ کا پولیس نے سخت نوٹ لیا ہے۔ اس سلسلہ میں حبیب نگر انسپکٹر پرشوتم راؤ نے بتایا کہ مانصاحب ٹینک سے تعلق رکھنے والے ایک 20 سالہ طالب علم نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔ 9 نومبر کو جینڈرایپ کے ذریعہ ایک ملاقات طئے پائی تھی۔ اس شکایت گذار نوجوان کو جینڈر ایپ کے ذریعہ جو رجسٹرڈ تھا ملاقات کیلئے فہد نامی شخص سے پیغام آیا۔ شکایت گذار نوجوان اس جینڈر ایپ جوکہ ہم جنس پرستوں سے تعلق رکھنے والے افراد کیلئے دستیاب ہے۔ ملاقات کیلئے ملے پلی پہنچا۔ انسپکٹر نے بتایا کہ ملاقات کیلئے مختلف قیمتیں پائی جاتی ہیں اور اس نوجوان کو 500 روپئے کی پیشکش کی گئی جیسے ہی نوجوان ملے پلی پہنچا یہاں ایک نوجوان کے ساتھ مزید دو نوجوان تھے جنہوں نے شکایت گزار کا موبائیل فون لے لیا اور اس سے اس کی تصاویر اور قابل اعتراض مواد دیکھا اور اس کے والدین اور رشتہ داروں کے نمبرات فون سے حاصل کرلئے اور 30 ہزار روپیوں کیلئے شکایت گزار کو ہراساں کیا گیا اور رقم نہ دینے پر مارپیٹ کا نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کے مطابق تین افراد کی شناخت کرلی گئی ہے جن میں فہد، عفان عرف ظفر اور احمد شامل ہیں۔ پولیس نے ان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے اور ان کی تلاش جاری ہے۔ع