ایڈیلیڈ۔ ہندوستان کی جانب سے آخری پانچ اووروں میں مضبوط اختتام کے باوجود اور20 اووروں میں 6/168 تک پہنچنے کے بعد لیگ اسپنر عادل رشید کا خیال ہے کہ انگلینڈ نے ٹی 20 ورلڈ کپ میں زیادہ تر اننگز میں اچھی بولنگ کی۔ سیمی فائنل میں اپنی شاندار بولنگ پر انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم آدھے راستے پر ہی بہتر موقف حاصل کرلیا تھا ۔انہوں نے مزید کہا کہ میں نے سوچا کہ ہم نے ایک ٹیم کے طور پر زیادہ تر حصے میں اچھی بولنگ کی۔ ہم نے اسے مضبوط رکھا، انہیں دباؤ میں رکھا اور میں نے ٹھیک انداز میں بولنگ کی۔ مجھے لگتا ہے کہ شروع میں اگر ہم 168رنز کا اسکورکہتے تو ہم اس سے خوش ہوتے۔ راشد براڈکاسٹرز کے ساتھ درمیانی اننگز میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔انگلینڈ نے ڈیتھ اوورز کے مرحلے تک شاندار بولنگکی تاکہ ہندوستان کو شارٹ اسکوائر باؤنڈریز کی طرف اسکور کرنے کے مواقع سے روکا جا سکے اور انہیں گراؤنڈ کے لمبے حصے کی طرف زیادہ کھیلنے پر مجبور کیا ۔خود راشد نے درمیانی اوورز میں ہندوستانی بیٹسمینوںکو باندھنے میں ایک غیر معمولی اسپیل کیا ، اپنی رفتار اور تغیرات کو اچھی طرح سے استعمال کرتے ہوئے اپنے چار اوورز میں صرف 20 رنز دیے، جس میں آٹھ ڈاٹ گیندیں اور سوریا کمار یادیو کی ایک سب سے اہم اور بڑی وکٹ شامل تھی۔ہمیں صبر کرنا پڑا (گیند کے ساتھ)، اور میں نے سوچا کہ ہم نے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ہمارا مقصد بہت آسان تھا۔ پہلے نصف کے بعد ہم اپنی حالت سے کافی خوش تھے۔اگرچہ ہندوستان نے آخری پانچ اووروں میں 68 رنز بنا کر کچھ دیر اچھا اسکور کیا ۔ ہاردک پانڈیا نے ان میں سے 51 رنز بنائے جبکہ انکی اننگیز میں پانچ چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 33 گیندوں پر 63 رنز بنے۔یادرہے کہ عادل رشید نے ہندوستان کے سب سے کامیاب بیٹر سوریا کو اننگز کے اہم موڑ پر آوٹ کیا اور ہندوستان کو ہمالیائی اسکور سے روکنے میں اہم رول ادا کیا ۔