دھمکیوں سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہوں گے، ہڑتال میں شدت لانے جے اے سی آر ٹی سی کا انتباہ
حیدرآباد۔4اکٹوبر ( سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں ملازمین آر ٹی سی کی جاری غیر معینہ مدت کی ہڑتال کو جہاں ایک طرف ریاستی حکومت غیر منصفانہ قرار دے رہی ہے تو وہیں دوسری طرف تلنگانہ ٹی ایس آر ٹی سی ہڑتالی ملازمین یونینوں نے جاری اپنی ہڑتال کو بالکلیہ طور پر منصفانہ قرار دے رہے ہیں اور یونین قائدین نے کہا ہیکہ جاری ملازمین آر ٹی سی کی ہڑتال کے تعلق سے قانونی مشورہ حاصل کیا جاچکا ہے ۔ کنوینر ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین یونین جوائنٹ ایکشن کمیٹی مسٹر اشوا دھاما ریڈی نے یہ بات کہی اور بتایا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے دھمکی آمیز بیانات و اعلانات سے خوفزدہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوگا بلکہ ہڑتالی ملازمین کے منجملہ چار ہڑتالی ملازمین کو خدمات سے برطرف کرنے جیسی صورتحال ہی دکھائی نہیں دے رہی ہے ۔ مسٹر اشوا دھاما ریڈی نے چیف منسٹر کو ہدف ملامت بناتے ہوئے یاد دلایا کہ جدوجہد کے ذریعہ آج چندر شیکھر راؤ چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز ہوتے ہوئے اب جدوجہدوں کو کچل ڈالنے والے چیف منسٹر کی حیثیت سے تاریخ میں تحریر کئے جائیں گے ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ہم ( ملازمین آر ٹی سی ) کے چندر شیکھر راو کے فارم ہاؤز میں کام کرنے والے نہیں ہیں ۔ کنوینر جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے ریاستی حکومت اور چیف منسٹر کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملازمین آر ٹی سی کو 50ہزار روپئے تنخواہ پائی جانے کی حکومت اور چیف منسٹر نہ صرف غلط تشہیر کررہے ہیں بلکہ ملازمین آر ٹی سی کے تعلق سے تنخواہ کے مسئلہ پر بے بنیاد پروپگنڈہ کررہے ہیں تاکہ عوام میں ہڑتالی تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین کے تعلق سے غلط فہمیاں پیدا کی جاسکیں ۔ مسٹر اشوا دھاما ریڈی نے کہا کہ جاری ہڑتال میں مزید شدت پیدا کرنے اپنی آئندہ کی حکمت عملی ( ایکشن پلان ) کا 9اکٹوبر بروز چہارشنبہ اعلان کیا جائے گا ۔