ہم کسی بھی جزوی ضروریات کے حامل حل کو مسترد کرتے ہیں: عباس

   

یروشلم : فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ غزّہ کے حالات کی ذمہ داری، اسرائیلی قابض انتظامیہ کی جارحانہ پالیسیوں پر اور ان پالیسیوں میں شدت کی حوصلہ افزائی کرنے والے ممالک پر عائد ہوتی ہے۔صدر محمود عباس نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے اور یہی ذمہ داری ان ممالک پر بھی عائد ہوتی ہے جو اسرائیلی جارحیت میں شدت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔عباس نے کہا ہے کہ ہم نے ایک مکمل فائر بندی، سکیورٹی کوریڈور کھُلنے اور پانی، بجلی، ایندھن اور دیگر ضروریات کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔ خواہ غزّہ ہو خواہ دریائے اردن کا مغربی کنارہ، ہم، فلسطینیوں کی زمین پر قبضے کے اور ان کی فلسطین سے باہر جبّری ہجرت کے خلاف ہیں’۔صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے فریقین اور اپنے فرانسیسی ہم منصب سے اپیل کی ہے کہ اسرائیلی حملوں کو فوری طور پر بند کیا جائے، بین الاقوامی امن کانفرنس کا انعقاد کروایا جائے اور سیاسی حل کی طرف رجوع کیا جائے۔انہوں نے کہا ہے کہ غزّہ کی پٹّی مقبوضہ زمین کا ایک حصّہ ہے۔ ہم غزّہ کے جامع سیاسی حل کے موقف پر قائم ہیں اور کسی بھی جزوی یا پھر سکیورٹی مندرجات کے حامل حل کو مسترد کرتے ہیں”۔