اترپردیش کے فیض آباد میں بی جے پی رکن اسمبلی پرتاپ تیواری کی کامیاب مساعی
فیض آباد ۔ 26 جون (سیاست ڈاٹ کام) مسلمانوں اور ہندوؤں میں یگانگت پیدا کرنے کیلئے اترپردیش کے بعض ہندوؤں نے فیض آباد ضلع میں مسلمانوں کے قبرستان کیلئے جگہ کا عطیہ دیا ہے۔ یہ جگہ مسلمانوں کے موجودہ قبرستان سے متصل ہے اور ایک عرصہ سے مسلمانوں اور ہندوؤں میں اس کی ملکیت کیلئے تنازعہ چل رہا تھا۔ بعض اوقات اس جگہ مردوں کی تدفین بھی عمل میں آتی تھی۔ ایک متعلقہ عہدیداروں نے بتایا کہ اب یہ زمین اقلیتی برادری کو ’’تحفہ‘‘ میں دی جاچکی ہے اور اس کے حقوق ملکیت غوثی گنج قبرستان کمیٹی کے نام منتقل کئے جاچکے ہیں۔ ایک ہندو عالم سوریا کمار جھنکن مہاراج نے بتایا کہ ’’ریکارڈ کے مطابق یہ زمین ہندو برادری کی ملکیت تھی اور یہ مسلمانوں کے قبرستن سے ملی ہوئی تھی اور بعض اوقات مسلمان اپنی میتوں کو یہاں دفن کیا کرتے تھے جس پر ہم کبھی کبھی اپنے ردعمل کا اظہار بھی کرتے تھے لیکن اس کے باوجود بھی مسلمان کا یہ عمل جاری تھا۔ جھنکن مہاراج کے ساتھ دیگر آٹھ افراد نے بھی ملکیت کی منتقلی کے کاغذات پر دستخط کئے ہیں۔ ضابطے کے مطابق 1.25 بیگھا زمین کو ان کے مالکین نے قبرستان کمیٹی کے نام منتقل کردیا۔ سب رجسٹرار ایس پی سنگھ نے بتایا کہ حق ملکیت کے کاغذات پر 20 جون کو ان کے دفتر میں دستخط کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہندو برادری کے 8 افراد اور مسلمانوں کے درمیان باضابطہ ’’ہبہ نامہ‘‘ پر دستخط کئے گئے اور یہ ہبہ نامہ سرکاری اسٹامپ پیپر پر تیار کیا گیا اور سب رجسٹرار نے جو فیس اس معاملات پر نافذ کی اسے مسلمانوں نے ادا کی۔ بی جے پی کے ایم ایل اے پرتاپ تیواری نے اس کی پہل کرکے مذکورہ زمین کے مالکین کو اس کارخیر پر آمادہ کیا تھا۔
