ہندوتوا وادی کا تنہا اشنان ، مودی پر راہول کا طنز

,

   

گنگا میں پہلی بار ہم نے تنہا شخص کا اشنان دیکھا ، کانگریس لیڈر کا خطاب
امیٹھی ( اترپردیش ) : کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے 2019 کی شکست کے بعد امیٹھی کو اپنے دوسرے دورے میں آج وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا اور پھر ایک بار ہندو اور ہندوتوا وادی کا تقابل کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ہندو ہے اور دوسری طرف ہندوتوا وادی ہے ۔ ایک طرف سچائی ، محبت اور عدم تشدد ہے اور دوسری طرف جھوٹ ، نفرت اور تشدد ہے ۔ راہول نے جلسہ عام سے خطاب میں کہا کہ دریائے گنگا میں ہندوتوا وادی کا تنہا اشنان دیکھنے میں آیا ہے حالانکہ ہندو دیگر کروڑوں افراد کے ساتھ اشنان کرتا ہے ۔ وہ وزیر اعظم کے حالیہ اشنان کا حوالہ دے رہے تھے جب انہوں نے وارانسی میں مقدس ڈبکی لگانے کے بعد کاشی وشواناتھ کاریڈور کا افتتاح کیا تھا ۔ راہول نے طنز کیا کہ پہلی مرتبہ ہم نے تنہا شخص کو گنگا میں اشنان کرتے دیکھا ۔ حتیٰ کہ راج ناتھ سنگھ اور یوگی آدتیہ ناتھ کو بھی اس تنہا شخص کے آس پاس جگہ نہ ملی ۔ ’’ نریندر مودی جی کا کہنا ہے کہ وہ ہندو ہیں لیکن انہوں نے سچائی کا دفاع کب کیا ۔ کیا وہ ہندو ہے یا ہندوتوا وادی ؟ ‘‘ راہول نے اپنے خطاب میں نوکریوں کا مسئلہ ، چین کی دراندازیوں اور زرعی قوانین کے بارے میں بھی بولا ۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی ہندو تھے کیوں کہ انہوں نے ناانصافی کے خلاف لڑائی لڑی جب کہ ناتھورام گوڈسے جیسے ہندوتوا وادی کا کام جھوٹ بولنا ہوتا ہے ، وہ تشدد پھیلاتا ہے اور اس نے گاندھی جی کے قتل جیسا گھناؤنا کام بھی کیا ہے۔ زرعی قوانین کے بارے میں مودی نے کہا تھا کہ وہ کسانوں کے حق میں ہے لیکن ایک سال بعد انہوں نے معافی مانگی کہ ان سے غلطی ہوگئی ۔اس دوران 700 کسان شہید ہوگئے لیکن حکومت کا دعویٰ ہے کہ کوئی موت نہیں ہوئی ۔۔