ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ l چین میں ایغور مسلمانوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں
واشنگٹن : انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ہندوستان کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کیلئے بدترین ملک قرار دیا گیا ہے۔ ہر سال 10 ڈسمبر کو عالمی یوم انسانی حقوق منایا جاتا ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہے۔ چین میں ایغور مسلمانوں پر بھی حکام کی ظلم و زیادتیوں کا نوٹ لیا گیا ہے۔ انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے ادارہ نے بتایا ہیکہ چین نے 1980ء کے بعد پیدا ہونے والے ایغور مسلمانوں کو جبراً گرفتار کررہا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے رپورٹ میں کہا کہ ہندوستانی حکومت نے جموں کشمیر میں گذشتہ ایک سال کے دوران 270 بے گنا کشمیریوں کا قتل کیا جن میں 30 سے زائد کشمیریوں کو فرضی انکاؤنٹر میں مارا گیا ہے۔ زخمیوں کی تعداد 800 سے زائد بتائی گئی ہے۔ ان میں پیلٹ گن سے زخمی ہونے والوں کی تعداد 200 ہے۔ یوم عالمی انسانی حقوق کے تناظر میں ایمنسٹی انٹرنیشنل رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ ہندوستان کی کئی ریاستوں میں ہجومی تشدد کے ذریعہ انسانوں کو مارا جارہا ہے۔ سب سے زیادہ برا حال کشمیریوں کا ہے۔ سیکوریٹی فورسیس کی جانب سے 3760 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ 1000 سے زائد افراد کے گھروں کو تباہ کردیا گیا ہے۔ خواتین کی اجتماعی عصمت ریزی کی گئی جبکہ 2100 سے زائد مسلمان لڑکیوں کی شادیاں ہندوؤں سے کروانے کیلئے بی جے پی نے آر ایس ایس کے غنڈوں کو خصوصی ذمہ داری دی ہے جو تشویش کی بات ہے۔ اس طرح ہندوستان انسانی حقوق کی پامالی میں پہلے نمبر پر ہے۔ دوسرے نمبر پر اسرائیل، تیسرے نمبر پر برما شامل ہیں۔ چین میں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سنگین واقعات رونما ہورہے ہیں۔ 1980ء کے بعد پیدا ہونے والے نوجوانوں کو حراست میں لیا جارہا ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہیکہ یہ نوجوان بار بار اپنا فون کھولتے اور بند کرتے ہیں۔ ان کی سرگرمیاں مشتبہ نظر آتی ہیں۔ انسانی حقوق کے ادارہ کو دستیاب دستاویزات سے پتہ چلا ہیکہ چین کے عہدیداروں نے مشتبہ کارروائیاں کرتے ہوئے ایغور مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ سعودی عرب اور دیگر ممالک کا دورہ کرنے والے چینی مسلمانوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔ اسی دوران نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مرکزی زیرانتظام علاقہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بنیادی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں۔ اصل دھارے کے سیاسی قائدین کی نقل و حرکت پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ کشمیری عوام کی عزت نفس کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ یوم عالمی انسانی حقوق کے موقع پر انہوں نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کے ساتھ زیادتیاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں۔ مرکز نے آرٹیکل 370 برخاست کرنے کے بعد خلاف ورزیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔