ہندوستان، پاکستان کے خلاف سخت موقف اختیار کروانے میں ناکام

,

   

سلامتی کونسل میں پاکستان کی موثر سفارت کاری کی وجہ سے سخت زبان استعمال نہیں کی گئی

نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کے علاقہ پہلگام میں پیش آئے واقعہ کی مذمت کی ہے، تاہم ہندوستان پاکستان کے خلاف سخت موقف اختیار کروانے میں ناکام رہا۔ پاکستان کی مؤثر سفارتکاری کے نتیجے میں، سلامتی کونسل کے بیان میں پلوامہ حملہ کے بعد کی طرح سخت زبان استعمال نہیں کی گئی۔ ہندوستان کی کوشش تھی کہ سخت الفاظ شامل کرائے جائیں، مگر پاکستان نے بھرپور سفارتی مداخلت سے ایسا ہونے سے روک دیا۔ سلامتی کونسل کے بیان میں ہندوستان کا نام لینے کے بجائے تمام متعلقہ حکام جیسے عمومی الفاظ استعمال کیے گئے۔ اس بیان کی تجویز امریکہ نے دی تھی، تاہم اسے متفقہ منظوری نہ مل سکی۔ پاکستان نے اپنے سفارتی اثر و رسوخ سے متنازعہ الفاظ کو شامل ہونے سے روک دیا۔ پاکستان نے یہ بھی یقینی بنایا کہ بیان میں جموں و کشمیر کا ذکر شامل ہو، جبکہ ہندوستان چاہتا تھا کہ صرف پہلگام کا حوالہ دیا جائے تاکہ مقبوضہ کشمیر پر اپنی ملکیت کا تاثر دیا جا سکے۔ ہندوستان نہ صرف لفظ پہلگام کو بیان میں شامل کرانے میں ناکام رہا، بلکہ فوری مذمت کا بیان بھی جاری نہ کروا سکا۔ پہلگام میں حملہ 22 اپریل کو ہوا تھا، جبکہ سلامتی کونسل کا مذمتی بیان چار دن بعد 26 اپریل کو جاری ہوا۔ یو این اہلکار نے کہا کہ اقوام متحدہ خطہ کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور ہندوستان اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ صورتحال کو مزید بگڑنے سے بچانے کے لیے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں۔