ہندوستانی شہریت ترمیمی بل کو مرکزی کابینہ کی منظوری

   

نئی دہلی ۔ 7 جنوری۔(سیاست ڈاٹ کام) مرکزی کابینہ نے دوبارہ تیار کردہ شہریت ترمیمی بل کو منظوری دیدی جس میں بنگلہ دیش ، افغانستان اور پاکستان میں رہنے والے غیرمسلم شہریوں کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنے کی گنجائش رکھی گئی ہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقدہ کابینہ کے اجلاس نے اس بل کو منظوری دی ۔ توقع ہے کہ یہ بل منگل کو لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا ۔ 2016 ء کے دوران پارلیمنٹ میں پہلی مرتبہ پیش کردہ اس بل کا جائزہ لینے کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ لوک سبھا میں پیش کئے جانے کے چند گھنٹوں بعد یہ قدم اُٹھایا گیا ۔ آسام اور دیگر شمال مشرقی ریاستوں کے عوام کے مختلف طبقات اس بل کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ۔ گوہاٹی سے موصولہ اطلاع کے بموجب اپوزیشن پارٹیوں نے آسام گن پریشد کے این ڈی اے سے شہریت بل پر اظہارناراضگی کرتے ہوئے بی جے پی زیرقیادت اتحاد سے علحدگی کا فیصلہ کیا ہے اور تجویز پیش کی کہ ایک متحدہ پلیٹ فارم تمام علاقائی پارٹیوں کو ساتھ لیکر فرقہ پرست اور تقسیم پسند بی جے پی کی سیاسی پارٹیوں کے خلاف جدوجہد کی جائے۔ آل آسام اسٹوڈنٹس یونین آسو اور کے ایم ایس ایس نے اسے مدعو کیا ہیکہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف مجوزہ احتجاج میں اس کے ساتھ شامل ہوجائے جبکہ بی جے پی نے اظہارناراضگی کرتے ہوئے کہا کہ اے جی پی کانگریس کے پھندے میں پھنس گئی ہے۔