شاہی مسجد باغ عام میں مولانا ڈاکٹر احسن بن محمد الحمومی کا خطاب
حیدرآباد، 13 اگست (پرس نوٹ) شاہی مسجد باغ عام کے امام و خطیب مولانا ڈاکٹر احسن بن محمد الحمومی نے کہا کہ شہر حیدرآباد میں آئے دن قتل کی خبریں آرہی ہیں اور ہو یہ رہا ہے کہ ہمارے سماج میں قاتلوں کی عزت کی جارہی ہے۔ قاتل کو سزا کے ساتھ اس کے انجام تک پہنچانا بے حد ضروری ہے لیکن ہمارے سماج میں قاتلوں کی واہ واہی کی جارہی ہے۔ جب کہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ جو شخص کسی مومن کو عمداً قتل کرتا ہے، قتل کرواتا ہے یا قتل کی سازش کرتا ہے، وہ سب کے سب قاتلوں میں شامل ہیں۔ قاتل ہمیشہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا اور اللہ کا غضب اور اس کی لعنت نازل ہوگی۔ ایسے لوگوں سے ملنا اور معاملات کرنا چھوڑ دینا چاہیے، پتہ نہیں کب اس پر اللہ کا غضب نازل ہوگا۔ اس کے برعکس ہمارے محلوں میں قاتلوں کو سہارا دیا جارہا ہے، سیاسی پشت پناہی دی جارہی ہے، اس کی حوصلہ کی جارہی ہے، اسی لیے دن بہ دن قتل ہورہے ہیں۔ اختلاف کتنا ہی شدید ہو، تب بھی صلح ہوسکتی ہے۔ لیکن کسی کی جان لے لینا اللہ کے غضب کو دعوت دینے کے برابر ہے۔ قاتل کو سب سے بڑی سزا پولیس کے ساتھ ساتھ اس سے ملنے والے لوگ دے سکتے ہیں۔ قاتل کا خاندان خود اس کا بائیکاٹ کرے ورنہ مظلوم کا خون لے ڈوبے گا۔ مولانا احسن بن محمد الحمومی نے کہا کہ اسلام میں قتل کی سزا قتل ہے، لیکن یہ کام اسلامی مملکت میں ہوگا، اسے کوئی عام شہری انجام نہیں دے سکتا ۔ آئے دن مسلمانوں سے نفرت بڑھتی جارہی ہے۔ اس کی کیا وجوہات ہیں؟ ان میں سے ایک وجہ یہ ہے کہ مسلمان کلمہ گو ہے لیکن اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ مسلمان اخلاق و کردار میں بہت پیچھے ہیں۔ وہ وعدہ خلافی کرتا ہے، وہ اگر کرایہ دار ہے تو کرایہ وقت پر ادا نہیں کرتا۔ اسی اخلاق و کردار کی پستی کی وجہ سے لوگ مسلمانوں سے نفرت کررہے ہیں۔ حضور اکرمؐ کے دور میں لاکھ دشمنی کے باجود بھی مدینہ منورہ ایک مثالی شہر اور وہاں کا معاشرہ ایک مثالی معاشرہ تھا۔ آج مسلم معاشرہ ایسا کیوں نہیں ہے؟