نئی دہلی ۔29 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی ٹیم کے نائب کپتان روہت شرما اور کپتان ویرات کوہلی کے درمیان اختلافات بڑھتے چلے جا رہے ہیں اور ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ بورڈ کی کوششوں کے باوجود یہ دوری دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ ورلڈ کپ میں ہندوستانی ٹیم کی سیمی فائنل میں شکست کے بعد کپتان کوہلی اورروہت شرما کے درمیان اختلافات اورگروپ بندی کی خبریں عروج پر ہیں اور یہ اختلافات ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق بی سی سی آئی کے ایک سینئر عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ کی مقرر کردہ انتظامی کمیٹی کے اراکین نے ایک سینئر کھلاڑی سے بات کر کے تجویز پیش کی کہ وہ سوشل میڈیا پر یہ پیغام پوسٹ کرے کہ ٹیم کے ماحول کے حوالے سے خبریں من گھڑت ہیں اور ٹیم میں سب کچھ بہت اچھا ہے۔بی سی سی آئی کے رکن نے کہا کہ مذکورہ کھلاڑی نے اس پیشکش میں کوئی خاص دلچسپی نہ دکھائی جس کے سبب معاملہ آگے نہ بڑھ سکا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی کمیٹی میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر کوئی فیصلہ نہیں لے سکتی اگرکھلاڑیوںکوکوئی مسئلہ ہے تو وہ کمیٹی سے بات کر سکتے ہیں لیکن کمیٹی سے کسی کھلاڑی نے باضابطہ طور پر اختلافات پر بات نہیں کی۔ ہندوستانی ٹیم میں اختلافات کی خبروں کو اس وقت مزید تقویت ملی جب روہت شرما نے کپتان ویراٹ کوہلی کی بیوی اور معروف اداکارہ انوشکا شرما کو انسٹاگرام پر ان فالوکردیا۔ٹیم میں اختلافات ابھر کر اس وقت سامنے آئے جب ورلڈ کپ کے دوران ہندوستانی ٹیم کو میزبان انگلینڈ کے خلاف گروپ مرحلے میں شکست ہوئی اور اس میچ کے بعد ہونے والے اجلاس میں بولنگ یونٹ کو اپنی بہت سبکی محسوس ہوئی۔ ٹیم ذرائع کے مطابق ہندوستانی بولروں کا ماننا تھا کہ شکست میں صرف انکی ناقص بولنگ کا کردار نہیں بلکہ باولروں پر انگلیاں اٹھانے سے قبل دیگر پہلوؤں پر بھی غورکیا جانا چاہیے۔ بورڈ کے ایک اوررکن ٹیم میں اختلافات کی خبروں پرکافی پریشان نظر آئے اور انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیے جانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس مسئلے کو حل نہ کیا گیا تو ٹیم کے ماحول اور پورے جذبہ کے ساتھ کارکردگی بھی متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ٹیم کے دو کپتان نہیں ہو سکتے جن میں سے ہر کسی کے چاہنے والے میڈیا میں دوسرے پرکیچڑ اچھالیں، ان اختلافات کی اب تک کوئی تردید نہیں کی گئی ۔