نئی دہلی ۔13 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کو ابھی چندہی دن گزرے ہیں کہ ہندوستانی ٹیم میں گروہ بندی کی خبریں میڈیا میں آنی شروع ہوگئی ہیں۔ ہندوستان ٹائمز نے ہندی اخبار دینیک جگران کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی ٹیم میں دو گروہ ہیں، ایک گروہ کپتان ویرات کوہلی کا حامی ہے جبکہ دوسرا نائب کپتان روہت شرما کی حمایت کررہا ہے تاہم رپوٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ٹیم میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کے انتخاب میں بھی جانبداری ہے، صر ف وہ کھلاڑی جو ویرات کمپنی کا حصہ ہیں یا جوروہیت شرما اور جسپریت بمراہ کی طرح تسلسل کے ساتھ مظاہرہ کررہے ہیں اْنہیں کھیلنے کا موقع ملتا ہے۔ رپورٹ میں ٹیم کے ایک رکن کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ کے ایل راہول مظاہرہ نہ بھی کرے تو اْسے ٹیم انتظامیہ کی حمایت حاصل ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امباتی رائیڈو کو ورلڈ کپ اسکواڈ میں صرف اس لئے شامل نہیں کیا گیا کیونکہ وہ کپتان کی گڈ بک میں نہیں تھا۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستانی ٹیم کوچ روی شاستری اور بولنگ کوچ بھارت ارون سے ناخوش ہے اور کئی کھلاڑی چاہتے ہیں کہ دونوں چلے جائیں۔ روی شاستری کو انیل کمبلے کی جگہ ہیڈ کوچ مقررکیا گیا تھا، انیل کمبلے کو 2017 کی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ انیل کمبلے نے سوشل میڈیا پوسٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اْنہیں کپتان ویراٹ کوہلی کے ساتھ کشیدہ تعلقات کی وجہ سے عہدہ چھوڑنا پڑا تھا، جو روی شاستری کی حمایت کررہے تھے۔