ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان موہالی میں آج پہلا ونڈے

   

Ferty9 Clinic

موہالی ۔ شریاس ایرکی ناقص میچ فٹنس کا حتمی امتحان اور سوریاکمار یادیو کی مایوس کن ونڈے ریکارڈ کو تبدیل کرنے کا موقع آسٹریلیا کے خلاف ہندوستان کی تین مقابلوں کی سیریز میں ایک دلچسپ انداز سے ہوگا جیسا کہ دونوں ٹیمیں ورلڈ کپ سے پہلے آخری ڈریس ریہرسل کے لئے کل یہاں میدان میں اتریں گی۔ آسٹریلیا کے خلاف ہندوستانی بیٹنگ کے اہم ستونوں میں کپتان روہت شرما اور ویراٹ کوہلی کے ساتھ پہلے دو میچوں میں اہم اسپنر کلدیپ یادیو اور پریمیئر آل راؤنڈر ہاردک پانڈیاکو آرام دیا گیا ہے ، یہ ہیڈ کوچ راہول ڈراویڈ کے لیے اپنی بینچ کی طاقت کا اندازہ لگانے کا آخری موقع ہوگا۔ ممبئی کے دو بیٹرس دونوں ایک دوسرے سے بالکل مختلف کھلاڑی ہیں اور اپنی زندگی کے سب سے اہم ٹورنمنٹ کا حصہ بننے کے لیے خود کو ثابت کرنے کے لئے بے قرار ہوں گے ۔ 28 سالہ ایر نے اسٹریس فریکچر سرجری کی وجہ سے پچھلے چھ ماہ میں زیادہ کرکٹ نہیں کھیلی ہے۔ پاکستان کے خلاف ایشیا کپ کے میچ سے عین قبل ان کی فٹنس پر سوالات کھڑے کر دیے۔ سلیکٹرز کے چیئرمین اجیت اگرکر نے کہا ہے کہ ایر کا تینوں کھیلوں میں جانا اچھا ہے لیکن کیا ان کا جسم اگلے پانچ دنوں میں تین میچوں کے دوران 100 اوورز کو برداشت کرتا ہے، اس پر گہری نظر رکھی جائے گی۔ ایشان کشن نے جتنا کام کیا ہے، ہندوستان کو ایر کی ضرورت ہوگی، جو ورلڈ کپ کے دوران درمیانی اوورز میں اسپن بولنگ کے اہم ہیں۔ سوریا کے لیے ٹی 20 کا ریکارڈ کافی شاندار رہا ہے لیکن ونڈے کرکٹ میں انہیں خود کو ہنوز ثابت کرنا ہے ۔ آج کے دور میں 27 ونڈے بہت زیادہ ہیں اور25 سے کم اوسط نہ تو ان کی صلاحیتوں کا صحیح عکاس ہے اور نہ ہی ان کی صلاحیتوں کا ترجمان۔ سوریا ورلڈ کپ کے دوران پلیئنگ الیون میں نہیں ہوں گے لیکن وہ چاہیں گے کہ ٹیم مینجمنٹ کو یقین دلایا جائے کہ ونڈے کیلئے بھی اہم کھلاڑی ہیں ۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر اکشر پٹیل زخمی ہوکر باہر ہونا پڑا جس نے 37 سالہ روی چندرن اشون کے لیے تیسرا ورلڈ کپ کھیلنے کیلئے ایک غیر متوقع دروازہ کھول دیا ہے اور اگر اکشر وقت پر ٹھیک نہ ہوئے تو ورلڈ کپ میں اشون کی واپسی کا امکان ہو سکتا ہے۔ یہاں تک کہ دو ہفتے پہلے اشون ہندوستانی ٹیم مینجمنٹ کے ذہن میں بھی نہیں تھے اور اب ذہین تجربہ کار اشون واشنگٹن سندر کے ساتھ اسکواڈ میں جگہ بنانے کے لیے مسابقتی دوڑ میں شامل ہیں۔ ڈیویڈ وارنر اور اسٹیو اسمتھ کے خلاف اشون کی بولنگ شائقین کیلئے تفریح کا باعث ہوسکتی ہے۔ کلدیپ یادو اور ہاردک پانڈیا کی غیر موجودگی اشون اور واشنگٹن دونوں کو یہ دکھانے کا موقع فراہم کرے گی کہ وہ ٹیم کوکیا پیش کرتے ہیں۔ لیکن اس بات کا ہر امکان موجود ہے کہ اگر اشون شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں، تب بھی ٹیم انتظامیہ اکشر کے ساتھ جائے گی اگر وہ وقت پر ٹھیک ہو جاتے ہیں اور تیسرا ونڈے کھیلتے ہیں۔ عام طور پر ایک چھوٹے زخم کو ٹھیک ہونے میں دو ہفتے لگتے ہیں اور اسپنر کے لیے کوئی سنگین چوٹ نہیں ہے، جہاں انہیں مکمل صحتیاب ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ اس لیے ہندوستان ٹورنمنٹ کے مناسب آغاز سے پہلے اکشر کے فٹ ہونے کے بارے میں پر امید رہے گا۔