ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان تجارتی معاہدے پر دستخط

,

   

لندن؍نئی دہلی، 24 جولائی (یو این آئی) ہندوستان اور برطانیہ نے جمعرات کے روز بہت انتظار کے بعد آزاد تجارت کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس سے دو طرفہ تجارت میں اربوں ڈالر کے اضافے ، انسانی وسائل کے تبادلے اور دونوں ممالک کے درمیان کاروبار کرنے میں آسانی پیدا ہونے کا امکان ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی برطانیہ کے دورے پر ہیں، ان کے برطانوی ہم منصب وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی موجودگی میں معاہدے کو حتمی شکل دی گئی اور اس پر مہر لگائی گئی۔ مودی نے کہا کہ دو بڑی معیشتوں کے درمیان اس طرح کا معاہدہ عالمی خوشحالی اور استحکام کو بھی فروغ دے گا۔ ایک اندازے کے مطابق اس آزاد تجارتی انتظام سے دونوں ممالک کے درمیان سالانہ تقریباً 34 ارب ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے ۔ وزیر اعظم مودی اور اسٹارمر نے ’تاریخی‘ ہندوستان۔ برطانیہ اقتصادی اور تجارتی معاہدے پر دستخط کے بعد دونوں ممالک کے عوام کو مبارکباد دی۔مودی نے اسٹارمر کے ساتھ مشترکہ پریس بیان میں کہا کہ آج ہمارے تعلقات میں ایک تاریخی دن ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ کئی سالوں کی محنت کے بعد آج دونوں ملکوں کے درمیان ایک جامع اقتصادی اور تجارتی معاہدہ طے پایا ہے ۔ یہ معاہدہ صرف اقتصادی شراکت داری نہیں ہے بلکہ مشترکہ خوشحالی کا منصوبہ ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ معاہدہ ہندوستانی ٹیکسٹائل، جوتے ، جواہرات اور زیورات، سمندری غذا کی مصنوعات (جھینگے وغیرہ) اور انجینئرنگ کے سامان کی برطانیہ کی مارکیٹ میں آسانی سے فروخت میں سہولت فراہم کرے گا۔

جے رام رمیش نے ہند۔برطانیہ آزاد تجارتی معاہدے کا مضحکہ اڑایا
نئی دہلی، 24 جولائی (یو این آئی) کانگریس نے ہند۔برطانیہ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے ) کا مذاق اڑایا اور کہا کہ کچھ اور موثر ایف ٹی اے کی ضرورت تھی۔ مفرور منتقلی کا معاہدہ ۔ کانگریس نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ابھی بھی تین ستارے ’گھر واپسی‘ کا انتظار کر رہے ہیں۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے لکھا کہ ہندوستان کو برطانیہ کے ساتھ کچھ اور موثر ایف ٹی اے کی ضرورت ہے (مفرور منتقلی کا معاہدہ)۔ انہوں نے کہا کہ آخر کار تین ستارے ابھی بھی گھر واپسی کا انتظار ہے۔ وجے مالیا، نیرو مودی اور للت مودی۔ اور بھی ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ جمعرات کو لندن میں وزیر اعظم نریندر مودی اور برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر کے درمیان ایک آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے ) پر دستخط ہوئے ہیں۔