ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان آج ایک سنسنی خیز ٹکراؤمتوقع

   

دھرم شالہ۔ پس منظر میں برف سے ڈھکے خوبصورت پہاڑوں کے ساتھ سطح سمندر سے 1,457 میٹر کی بلندی پر بنایا گیا ایچ پی سی اے اسٹیڈیم ایک دلکش منظر پیش کرتا ہے جو آپ کو خوشگوار منظرپیش کرتا ہے اور اسی پر رواں ورلڈ کپ کا سب سے دلچسپ مقابلہ متوقع ہے۔ اس خوبصورت پس منظر کے درمیان ہندوستانی ٹیم جو فی الحال چار میچوں کی جیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، اپنی ناقابل شکست دوڑکو بڑھانے کی کوشش کرے گی جب وہ اتوارکو جدول میں پہلے مقام پر فائز اور ان جیسی ناقابل شکست نیوزی لینڈ کی ٹیم سے مقابلہ کرے گی۔ اگرچہ نیوزی لینڈ اور ہندوستان کے آٹھ پوائنٹس ہیں لیکن بہتر نیٹ رن ریٹ کا مطلب ہے کہ نیوزی لینڈ میزبان ہندوستان سے آگے ہیں۔ ہندوستان کے لیے ان کے خلاف مشکلات کھڑی ہیں وہ گزشتہ 20 سال میں نیوزی لینڈ کے خلاف ونڈے ورلڈ کپ کے میچ میں نہیں جیتا ہے اور ہاردک پانڈیا کی غیر موجودگی میں ان کی صف بندی غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔ پونے میں بنگلہ دیش کے خلاف لیگ مرحلے کے میچ کے دوران اپنے فالو تھرو پرگیند کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے پانڈیا کو بائیں ٹخنے کی چوٹ لگی اور وہ زخمی ہونے کے بعد اس میچ کے علاوہ اب اتوار کو بھی ہندوستانی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔ 29 اکتوبر کو انگلینڈ کے خلاف مقابلے سے قبل لکھنؤ میں ہندوستانی ٹیم میں شامل ہونے کی امید کے ساتھ، آرام کرنے اور دھرم شالہ کا سفر نہ کرنے کا مشورہ کے بعد ٹیم انتظامیہ کو اب اس بہترین امتزاج پر غورکرنا ہوگا جو اسے پانڈیا کی عدم موجودگی کے باوجود ٹیم کا توازن برقرار رکھ سکے۔ ان کے دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے ہندوستان کو پانڈیا کی آل راؤنڈ صلاحیتوں کو بھرنے کے لیے کم ازکم دو کھلاڑیوں کی ضرورت ہے۔ فاسٹ بولر محمد شامی کے ساتھ بیٹنگ کی طاقت میں اضافہ کرنے کے لیے ایشان کشن یا سوریا کمار یادو میں
سے کسی ایک کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا شاردول ٹھاکر جو پانڈیا کی مہارتوں کے قریب ترین شخص ہے، کو سیونگ کیلئے سازگار وکٹ پر برقرار رکھا جائے گا یا روی چندرن اشون آسکتے ہیں، جیسا کہ دھرم شالا نے بھی اپنے پچھلے مقابلوں میں اسپنرز کی مدد کا مظاہرہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ ہندوستان ہر پہلو سے شاندار رہا ہے، حالانکہ محمد سراج بولنگ میں قدرے مہنگے رہے ہیں۔ کپتان روہت شرما، شبمن گل، ویراٹ کوہلی اور کے ایل راہول ہر میچ میں رنز بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ جسپریت بمراہ، کلدیپ یادیو اور رویندرا جڈیجہ گیند کے ساتھ وکٹ لینے والے ثابت ہوئے ہیں، اسپن جوڑی نے ہندوستان کو درمیانی اوورزکے مرحلے میں جیتنے کے لیے مطلوبہ کنٹرول اور وکٹیں فراہم کیں۔ دوسری جانب مستقل کپتان کین ولیمسن اور تجربہ کار فاسٹ بولر ٹم ساؤتھی کے زخمی ہونے کے باوجود نیوزی لینڈ کی ٹیم ٹاپ فارم میں ہے۔ ڈیون کونوے، راچن رویندرا، ڈیرل میچل، ول ینگ اور گلین فلپس نے بیٹنگ میں میچ جیتنے والی اننگز کھیلی ہیں۔ گیند کے ساتھ، مچل سینٹنر کا بائیں ہاتھ کا اسپن جو اس وقت ٹورنمنٹ میں 11 شکار کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں لینے اور ہندوستان کے لیے یہ بڑا خطرہ ہیں۔