مالیا بوکھلاہٹ کا شکار
ممبئی کی آرتھر روڈ جیل کی حالت مالیا کے لیے غیر مناسب نہیں،جج کی وضاحت
لندن۔12 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پریشانی سے دوچار شراب کے تاجر اور غیر کارکرد کنگ فشر ایرلائنس کے مالک وجئے مالیا نے برطانیہ کی ایک ہائی کورٹ میں ایک ’’تجدیدی درخواست‘‘ کا ادخال کیا ہے جو دراصل رقومات کا غیر قانونی لین دین اور دھوکہ دہی معاملتیں جن کی مالیت 9000 کروڑ روپئے ہے، جیسے جرائم میں ملوث ہونے اور انہیں ہندوستان کے حوالے کئے جانے کے خلاف ایک اور کوشش کہی جاسکتی ہے۔ 63 سالہ وجئے مالیا کو گزشتہ جمعہ بھی اپنی درخواست کے ادخال کے بعد ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا اور ان کی یہی کوشش تھی کہ کسی طرح درخواست کا ادخال ایکبار پھر کیا جائے اور جج کو اس بات کے لیے راصی کیا جائے کہ کم سے کم اس معاملے میں ایک مختصر سی سماعت ضرور کی جائے۔ وجئے مالیا کے وکلاء بھی اپنے موکل کو ہندوستان کے حوالے کرنے کے خلاف اپنی تمام تر توانائیاں جھونک دیں گے۔ دریں اثناء ہائی کورٹ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایک تجدیدی فارم موصول ہوا ہے جس پر جلد ہی سماعت کی جائے گی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید نے ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کے کورٹ آرڈر پر دستخط کیئے تھے تاکہ مالیا کو ہندوستان کے حوالے کیا جائے جہاں انہیں دھوکہ دہی کے کئی معاملات کا سامنا کرنا ہے۔ اس کے فوری بعد مالیا نے ایک درخواست کا ادخال کرتے ہوئے عدالت کے فیصلہ کے خلاف اپیل داخل کرنے کی اجازت چاہی تاہم جسٹس ولیم ڈیوس نے اس درخواست کو یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ مالیا اندرون ایک ہفتہ ایک تجدیدی درخواست کا ادخال کریں۔ اب صورتحال یہ ہے کہ معاملہ آئندہ کچھ ہفتوں میں سماعت کے لیے جج کے روبرو پیش کیا جائے گا جہاں مالیا کی قانونی ٹیم اور کرائون پراسیکیوشن سرویس (CPS) ہندوستانی حکومت کی جانب سے جرح میں حصہ لے گی جہاں گرما گرم بحث ہونے کے امکانات ہیں جہاں نہ صرف مالیا کو ممبئی کی آرتھر روڈ جیل بھیجے جانے یا نہ بھیجے جانے کے پہلوئوں پر بحث ہوگی۔ اگر مالیا کی اپیل کو منظور کرلیا تو آئندہ آنے والے دنوں میں ان کی درخواست پر مکمل طور پر سماعت کی جائے گی۔ فی الحال وجئے مالیا ضمانت پر ہیں جو دراصل اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے اپریل 2017ء میں ان کی ہندوستان کو حوالگی کے وارنٹ جاری کئے جانے کے بعد منظور کی گئی تھی۔ جج ایما اربھوتن کا استدلال ہے کہ مالیا کے خلاف ہندوستان میں کئی معاملات سماعت کے منتظر ہیں۔ جج کا کہنا ہے کہ کروڑہا روپئے کی دھوکہ دہی کے واضح ثبوت موجود ہیں اور مالیا کے خلاف قرض کے ذریعہ حاصل کی گئی رقم کو دھوکہ دہی سے ہڑپ لینے کے بادی النظر میں معاملات قابل قبول ہیں۔عدالت نے ان بنیادوں پر بھی مالیا کی ہندوستان حوالگی روکنے کو ناقابل قبول قررا دیا کہ آرتھر روڈ جیل کی حالت مالیا جیسے ’’امیر تاجر‘‘ کے لیے مناسب ہیں یا نہیں جبکہ جج نے حکومت ہند کی ان تمام یقین دہانیوں کو بھی قابل قبول قرار دیا کہ مالیا کو آرتھر روڈ جیل کے بیرک نمبر 12 میں ہر طرف کی طبی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اب ا یسا لگنے لگا ہے کہ وجئے مالیا بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئے ہیں۔