ہندوستان دہشت گردی کیخلاف کارروائی جاری رکھے گا

   

بدنیتی پر مبنی پروپگنڈہ پاکستان کی عادت، دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کامیاب نہ ہوگی

اقوام متحدہ؍نئی دہلی : ہندوستان نے اقوام متحدہ میں اس کے خلاف جھوٹے اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے کے لئے پاکستانی کی سرزنش کی اورکہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت اسی وقت ممکن ہے جب پاکستان دہشت گردی سے پاک ماحول بنائے ۔اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن میں کونسلر؍قانونی مشیر ڈاکٹر کاجل بھٹ نے پاکستان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت ہواس کے لئے پاکستان کو دہشت گردی سے پاک ماحول بنانا ہوگا اور ہندوستان اس وقت تک سرحد پاردہشت گردی کا جواب دینے کے لئے ’مضبوط اور فیصلہ کن اقدامات‘جاری رکھے گا۔ ڈاکٹر بھٹ کا تعلق جموں و کشمیر سے ہے ۔ڈاکٹر بھٹ نے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے ساتھ ساتھ اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے ۔ شملہ معاہدے اور لاہور ڈیکلریشن کے مطابق بقایا مسائل اگرکوئی ہوتو اس کا دوطرفہ اور پرامن طریقے سے حل نکالنے کے لئے پرعزم ہے ۔اقوام متحدہ میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ذریعہ ایک بارپھر ہندوستان کے خلاف اس پلیٹ فارم سے جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے ۔ پاکستان دنیا کی توجہ اپنی حقیقی صورتحال سے ہٹانا چاہتا ہے جہاں دہشت گردی حاوی ہے اور وہاں اقلیتی برادری کے لوگوں کارہنامشکل ہو رہا ہے ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جموں و کشمیر کا مسئلہ اٹھائے جانے پر ڈاکٹر بھٹ نے اپنا ردعمل دیا۔ ڈاکٹر بھٹ نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ دہشت گردوں کا حامی رہا ہے اور انہیں سب کچھ فراہم کراتا ہے۔ پاکستان کی ایسی بھی تاریخ رہی ہے ۔ دہشت گردوں کی مدد، تربیت، مالی معاونت اور ہتھیار فراہم کرنے کیلئے دنیا بھر میں اس کوجانا جاتا ہے ۔ سلامتی کونسل کی جانب سے کالعدم قرار دیئے گئے دہشت گردوں کوپاکستان میں پناہ دینے کااس کا ریکارڈ ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی علاقہ جموں و کشمیر اور لداخ ہندوستان کااٹوٹ حصہ تھے اور رہیں گے۔ اس میں پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر بھی شامل ہے ۔ ہم پاکستان سے غیر قانونی قبضے والے علاقوں کو فوری طورپر خالی کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔