ہندوستان سست اور مشکل معاشی حالات سے بہت جلد ابھرے گا

,

   

ہندوستان کی ثقافت کے تحفظ کیلئے سکھوں سے زیادہ قربانیاں کسی نے نہیں دیں
واشنگٹن میں ہندوستانی برادری سے وزیر دفاع ہند راج ناتھ سنگھ کا خطاب

نیویارک ۔ 17 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان، عالمی معیشت میں سست روی کے باعث کچھ حد تک متاثر ہوا ہے ۔ تاہم انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہندوستان عنقریب اس مشکل صورتحال سے نہایت جلد ابھرے گا ۔ پیر کو امریکہ میں آمد پر سنگھ نے امریکہ ۔ہند دو بدو وزارتی سطح پر بات چیت کے لئے واشنگٹن ڈی سی پہنچے جو ستمبر 18 کو ہوئے تھے ، ہندوستانی برادری نے ایجوکیشنل آرگنائزیشن ایشیاء سوسائٹی نے قونصلیٹ جنرل آف انڈیا میں منعقد کی تھی ۔ سنگھ نے اس موقع پر کہا تھا کہ یہ کوئی پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ عالمی معیشت میں سست روی سے متاثر ہوا ۔ قبل ازیں ، کانگریس حکومت کے دوران جبکہ منموہن سنگھ وزیراعظم تھے اور اس وقت بھی جبکہ سابق وزیراعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی کے دور میں اس کرب کو برداشت کیا ۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وزیراعظم مودی کی حکومت ایک فیصلہ کن حکومت ہے اور کوئی وزیراعظم مودی کے فیصلہ پر انگلی بھی نہیں اٹھا سکتا ۔ سنگھ نے مودی کے تر قیاتی اقدامات کا ذکر کیا جیسے ملک کے شہریوں کو بنیادی ضرورتوں کی فراہمی جس میں امکنہ ، بیت الخلاؤں کی تعمیر تاکہ کھلے میں رفع حاجت کی بدترین عادت کا خاتمہ ہوسکے ، بجلی ، پکوان گیس اور انفراسٹرکچر کی ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے اور جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی تنسیخ پر جو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت کا حامل بناتا تھا ، انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے 1951 ء میں کیا ہوا وعدہ پورا کیا ۔ آزاد ہندوستان میں سب سے بڑا بحران ہندوستانی سیاست میں دیکھا گیا جہاں پر سیاست دانوں کے قول اور فعل میں واضح فرق ہے ۔ اس بحران کا کریڈٹ ہندوستانی سیاست دانوں کو جاتا ہے ۔ میں یہ بات پورے یقین و اعتماد کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ بی جے پی نے اس بحران کو بطور چیلنج قبول کیا ہے ۔ سکھ طبقہ کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کسی نے بھی سکھ طبقہ سے زیادہ ہندوستانی ثقافت کے تحفظ کیلئے قربانیاں نہیں دیں۔