سرحدی علاقوں میں چوکسی کی ہدایت‘ پاکستان قومی ادارہ صحت کا بیان
اسلام آباد: پاکستان کے قومی ادارہ صحت نے ملک میں نیپا وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہرکردیا۔قومی ادارہ صحت نے وفاقی اور صوبائی ہیلتھ اتھارٹیوں کو نیپا وائرس کا انتباہی مراسلہ بھیج دیا ہے۔قومی ادارہ صحت کا کہنا ہیکہ ہندوستانی سرحدی علاقوں میں موجود چمگادڑ سے نیپا وائرس پاکستان منتقل ہوسکتا ہے۔ متاثرہ چمگادڑ کے کھائے پھل سے نیپا وائرس انسان میں منتقل ہوسکتا ہے۔قومی ادارہ صحت کے مطابق نیپا وائرس متاثرہ چمگادڑ اور سور سے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔قومی ادارہ صحت کا کہنا ہیکہ نیپا وائرس کی علامات 5 تا 14 دن تک رہ سکتی ہیں۔سر درد، بخار اور سانس لینے میں دشواری نیپا وائرس کی علامات ہیں۔ جی متلانا، قے، پٹھوں میں درد اور غنودگی بھی نیپا وائرس کی علامات ہیں۔قومی ادارہ صحت نے کہا ہیکہ ائیرپورٹ اور سرحدی مقامات پر مؤثرسرویلینس یقینی بنائی جائے۔ نیپا وائرس کے علاج کے لیے اینٹی وائرل یا ویکسین دستیاب نہیں ہے۔خیال رہیکہ ہندوستان میں نیپا وائرس کے متعدد کیس سامنے آئے ہیں۔ یہ کیسس جنوبی ریاست کیرالہ میں سامنے آئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق کیرالا میں مہلک وبائی وائرس نیپا سے اب تک متعدد افراد ہلاک جب کہ 700 سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔