ہندوستان میں ابھی تک اومی کرون کا کوئی کیس نہیں

,

   

مرکزی وزیر صحت کی راجیہ سبھا میں وضاحت‘ دنیا کے 14 ممالک میں تاحال اس کی تشخیص

نئی دہلی: مرکزی وزیر صحت من سکھ مانڈویہ نے آج ایوان بالا( راجیہ سبھا )کو بتایا کہ ملک میں اب تک کورونا کی نئی قسم اومی کرون کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا ہے لیکن اس سلسلے میں تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔ وقفہ سوالات کے دوران ضمنی سوالات کا جواب دیتے ہوئے مانڈویہ نے کہا کہ دنیا کے 14 ممالک میں اس نئی قسم کا پتہ چلا ہے لیکن ہندوستان میں اب تک ایک بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے ۔ اس حوالے سے ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔مرکزی حکومت کی جانب سے خطرہ والے ممالک سے ہندوستان آنے والے مسافرین کی سختی سے جانچ کی جارہی ہے اور انہیں منفی رپورٹ پیش کرنے کے علاوہ گذشتہ چودہ دنوں کی سفری تفیصلات پیش کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے ۔طیرانگاہوں پر سخت اقدامات کئے جارہے ہیں ۔باہر سے آنے والے مسافرین کیلئے سات دنوں کے قرنطینہ کا لزوم بھی عائد کیا گیا ہے ۔کورونا کی نئی قسم اومی کرون سے نمٹنے کیلئے بیشتر ممالک نے افریقی ممالک کے مسافروں پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ کئی ممالک نے مکمل طور پر بیرونی پروازوں پر پندرہ دنوں کیلئے معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب تک ملک میںکروڑ ہا افراد کو کورونا ویکسین لگائی جا چکی ہیں۔ 18 سال سے زیادہ عمر کے 84 فیصد لوگوں کو پہلی اور 47 فیصد لوگوں کو دونوں خوراکیں دی جاچکی ہیں۔ اب ‘ہر گھر دستک’ مہم بھی شروع کر دی گئی ہے جہاں ہیلتھ ورکرز گھر گھر جا کر ویکسینیشن کر رہے ہیں تاکہ ملک کا کوئی بھی فرد اس سے محروم نہ رہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے باعث ملک میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوا تھا تاہم اب صورتحال قابو میں ہے اور اس کے لیے ویکسین بنانے کا کام جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مچھروں سے پھیلنے والی بیماری ہے اس لیے اس سے بچاؤ ہی سب سے بڑا حل ہے ۔انہوں نے کہا کہ 15 مرکزی ٹیمیں 15 ریاستوں میں بھیجی گئی ہیں اور ان کی رپورٹ کی بنیاد پر متعلقہ ریاستی حکومتوں کو اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔