ہندوستان میں ایلان مسک کے مصنوعی ذہانت کے اپلیکیشن Grok کو بند کئے جانے کا امکان

   

بی جے پی، آر ایس ایس اور ہندو تنظیموں کی نیندیں حرام، بی جے پی کی سوشل میڈیا آرمی ردعمل ظاہر کرنے سے قاصر

حیدرآباد۔ 19۔مارچ(سیاست نیوز) ہندستان میں ایلان مسک کے مصنوعی ذہانت کے ایپلیکیشن Grok کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے اسے بند کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے!ایلان مسک کی جانب سے تیار کردہ ایپ Grok نے بھارتیہ جنتا پارٹی‘ راشٹر سیوم سیوک سنگھ اور ہندوتوا تنظیموں کی نیندیں حرام کررکھی ہیں اور مصنوعی ذہانت کے اس ایپ سے کئے جانے والے سوالات کے جو جواب یہ ایپ دے رہا ہے اس پر ردعمل ظاہر کرنے سے بی جے پی کی سوشل میڈیا آرمی قاصر نظر آرہی ہے بلکہ مائیکرو بلاگنگ کے ایپ X اور مصنوعی ذہانت کے ایپ Grok پر کئے جانے والے سوالات کے جواب کو دیکھتے ہوئے کہا جا رہاہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اب کتنے ہی گودی میڈیا کا استعمال کرلے اپنے جھوٹے پروپگنڈہ کو فروغ نہیں دے پائے گئی کیونکہ مصنوعی ذہانت کے اس پلیٹ فارم پر وہ حقائق بھی پیش کئے جانے لگے ہیں جن کی پردہ پوشی کے لئے مکمل کوششیں کی جاتی رہی ہیں ۔ پلیٹ فارم X پر صارفین کی جانب سے نریندر مودی حکومت اور ان کی ناکامیوں کے علاوہ فرقہ واریت کے فروغ کے سلسلہ میں کئے جانے والے استفسارات کے جو جواب Grok دے رہا ہے ان جوابات پر نہ گودی میڈیا کوئی ردعمل ظاہر کر رہا ہے اور نہ ہی سوشل میڈیا پر مودی حکومت‘ بی جے پی اور آر ایس ایس کا دفاع کرنے والے ان جوابوں کے بعد کوئی ردعمل ظاہر کر پا رہے ہیں۔گوگل کے مصنوعی ذہانت کے ایپ جیمنی نے نریندر مودی کے متعلق کئے گئے سوال کے جواب میں نریندر مودی کو ’’فاشسٹ‘‘ قرار دیا تھا اور جیمنی نامی مصنوعی ذہانت کے ایپ کی جانب سے دیئے گئے اس ردعمل کے خلاف سرکاری سطح پر احتجاج کرتے ہوئے گوگل اور اس ایپ پر ہندستانی انفارمیشن ٹکنالوجی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیاتھا ۔ حکومت ہند جو کہ مصنوعی ذہانت کے فروغ کے سلسلہ میں اپنی ترجیحات کا مسلسل اظہار کر رہی ہے اور آئندہ مستقبل کو مصنوعی ذہانت سے مربوط دیکھ رہی ہے وہی حکومت کے تعلق سے مصنوعی ذہانت کے سرکردہ ایپلیکیشن Grok جو جواب دے رہا ہے اس سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے قائدین پریشان ہوچکے ہیں لیکن وہ Grok کے خلاف بھی ردعمل ظاہر نہیں کر پارہے ہیں کیونکہ یہ ایپ ایلان مسک کی ملکیت والا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی ایلان مسک کی جانب سے ہندستان میں سرمایہ کاری کے منتظر ہیںعلاوہ ازیں اگر Grok کے خلاف بی جے پی یا حکومت ہند کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا جا رہاہے بلکہ اس پر مکمل خاموشی چھائی ہوئی ہے حالانکہ ایلان مسک کے ہی مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم X پرGrok سے کئے جانے والے سوالات نے تہلکہ مچایا ہوا ہے اور دنیا بھر کے علاوہ ملک کے سرکردہ ذرائع ابلاغ اداروں میں اس سے متعلق خبریں شائع ہونے لگی ہیں۔3