کیرالہ اور آندھراپردیش میں احتیاطی تدابیر، مرغیوں کی جانچ، ٹمل ناڈو کی سرحدوں پر چیک پوسٹس
حیدرآباد۔7۔جون۔(سیاست نیوز) عالمی ادارہ ٔ صحت کی جانب سے H5N2 فلو کے نتیجہ میں ہونے والی پہلی موت کی توثیق کے بعد دنیا بھر میں چوکسی اختیار کی جانے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے میکسیکو میں ہوئی موت کے سلسلہ میں کی گئی توثیق کے بعد ہندستان میں بھی چوکسی اختیار کی جانے لگی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہندستان کی ریاستوں کیرالہ اور آندھراپردیش میں برڈ فلو کے متعلق اختیار کردہ احتیاطی اقدامات سے اس بات کی توثیق ہوئی ہے کہ ہندستان میں برڈ فلو پھیل رہا ہے اور کئی مرغ اس کا شکار ہونے لگے ہیں۔ ریاست کیرالہ میں اختیار کردہ احتیاطی اقدامات کے سبب ماہ اپریل میں ہی اس بات کی توثیق ہوئی ہے کہ ریاست میں H5N1 پایا جانے لگا ہے اور پرندوں کی اموات واقع ہورہی ہیں۔ کیرالہ کے علاوہ ریاست آندھراپردیش میں حکومتوں کی جانب سے پرندوں کی جانچ اور ان کی اموات پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ H5N1 کے متعلق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسی وائرل بیماری ہے جو کہ پرندوں کے ذریعہ انسانوں میں تیزی سے سرائیت کرجاتی ہے اور اس کے نتیجہ میں انسانی صحت پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔عالمی ادارہ صحت نے H5N2 کو اسی وائرس کی ذیلی شکل قرار دیتے ہوئے اس بات کی توثیق کی ہے اور کہا کہ یہ انسانی صحت کے لئے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔ H5N1 کا شکار ہونے پر ظاہر ہونے والی علامات کے سلسلہ میں ادارہ کی جانب سے جاری کی گئی تفصیل میں کہاگیا ہے کہ اس وائرس کا شکارہونے والوں کو تیز بخار ‘اعضاء شکنی ‘ سردرد‘ کھانسی ‘ سانس لینے میں تکلیف ‘ ڈائیریا‘ پیٹ میں تکلیف اور سینہ میں درد کی شکایت کے علاوہ آشوب چشم‘ ناک سے خون بہنا اور مسوڑھوں میں تکلیف ہونے لگتی ہے۔کیرالہ اور آندھراپردیش میں پولٹری کی منتقلی اور اس کی جانچ کے لئے لگائے گئے چیک پوسٹ کے بعد دیگر پڑوسی ریاستو ں میں بھی اس طرح کی احتیاط کا آغاز کیا جاچکا ہے تاکہ اس بیماری کو انسانوں میں پھیلنے سے روکنے کے اقدامات کئے جاسکیں۔بتایاجاتا ہے کہ تمل ناڈو نے اس وباء پر قابو پانے کے لئے اپنی سرحدوں پر خصوصی چیک پوسٹ قائم کردئیے ہیں تاکہ متاثرہ پولٹری کا ریاست میں داخلہ روکا جاسکے ۔ماہرین کا کہناہے کہ ریاست کرناٹک اور تلنگانہ کی سرحدوں پر متاثرہ پولٹری کے داخلہ کو روکنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ تلنگانہ کے اضلاع میں مرغیوں کے ذریعہ پھیلنے والی اس بیماری کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ ماہرین کے مطابق H5N1 یا H5N2 چکن کے ذریعہ زیادہ پھیلنے کا خدشہ ہے اسی لئے برڈ فلو کو روکتے ہوئے اس بیماری کو انسانوں میں سرائیت کرنے سے روکا جاسکتا ہے۔3