سکریٹری جنرل گوئیٹریس سے اظہارناراضگی ، اختیارات کے غیرجانبدارانہ استعمال پر زور
اقوام متحدہ ۔3 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اینٹونیو گوئیٹریس کے موقف پر ہندوستان نے اپنی سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ گوئیٹریس نے اپنی حالیہ رپورٹ میں ہندوستان کی صورتحال پر تبصرہ کیا تھا حالانکہ اس ملک میں نہ تو کوئی ایسی صورتحال ہے اور نہ ہی کوئی مسلح تصادم یا بین الاقوامی سلامتی کو کوئی خطرہ لاحق ہے ۔ ہندوستان نے کہاکہ یہ دراصل منتخب انداز میں ایجنڈہ کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش ہے ۔ سکریٹری جنرل نے مسلح تصادم اور بچوں کے بارے میں منگل کو جاری کردہ اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا تھا کہ ’’حکومت اور مسلح گروپوں کے درمیان پرتشدد واقعات میں بچے بدستور متاثر ہورہے ہیں ۔ انھوں نے جموں میں مسلسل پیش آنے والی پرتشدد واقعات اور نکسلائیٹ تخریب کاری کے تناظر میں یہ ریمارک کیا تھا ۔ ’’سلامتی کونسل کے ایجنڈہ کے تحت بچوں کی صورتحال اور دیگر واقعات‘‘ کے زیرعنوان رپورٹ میں ہندوستان کا حوالہ دیا گیا تھا ۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہندوستان کے فرسٹ سکریٹری پاؤلومی ترپاٹھی مسلح تصادم کے واقعات اور بچوں کی صورتحال کے بارے میں جمعہ کو سلامتی کونسل میں کھلے مباحث کے دوران خطاب میں اقوام متحدہ کے طریقہ کار کو دیئے جانے والے اختیارات پر صاف و شفاف اور غیرجانبدارانہ انداز میں عمل آوری کی ضرورت پر زور دیا تھا ۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جموں و کشمیر میں بچوں کی بھرتی کی اطلاعات اس عالمی ادارہ کو موصول ہوئی ہیں۔ جن کے مطابق بشمول حزب المجاہدین کی طرف سے دو اور غزوہ الھند کی طرف سے تین بچوں کی بھرتیاں کی گئی ہیں۔ ان کی عمر 14 سال یا اس سے بھی کم تھی ۔ گوئیٹریس نے تاہم بچوں کی حفاظت کیلئے حکومت ہند کی طرف سے کئے جانے والے اقدامات کا خیرمقدم بھی کیا ہے ۔
