غیر منظم شعبہ خستہ حالی کا شکار، نوٹ بندی کا فیصلہ معیشت کیلئے تباہ کن ، سابق وزیراعظم کا بیان
نئی دہلی : سابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے مودی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں بیروزگاری انتہا کو پہونچ گئی ہے اور یہ حکومت اپنی دنیا میں مگن ہے۔ ملک کا غیر منظم شعبہ خستہ حالی کا شکار ہے۔ معیشت کو شدید بحران کا سامنا ہے۔ 2016 ء میں بغیر سوچے سمجھے کئے گئے نوٹ بندی فیصلے نے معیشت کی کمر توڑ دی ہے۔ اُنھوں نے مودی حکومت کو بڑھتی بیروزگاری اور معیشت کی بدحالی کے لئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے شدید تنقید کی۔ نوٹ بندی کے فیصلے نے ملک میں بیروزگاری کا ایک طوفان برپا کردیا ہے۔ اُنھوں نے ریاستوں کے مستقبل کے بارے میں بھی مودی حکومت کی جانب سے کچھ اقدامات نہ کرنے پر بھی تنقید کی۔ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے راجیو گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اسٹڈیز کے ذریعہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر منعقدہ ایک ترقیاتی چوٹی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت کی پالیسیاں ہندوستانی عوام کے لئے تباہ کن ثابت ہورہی ہیں۔ بڑھتے مالی بحران کو چھپانے کے لئے مودی حکومت نت نئے بہانے کررہی ہے۔ آر بی آئی کے ذریعہ اُٹھائے گئے غیر مستقل اقدامات کی وجہ سے قرض کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور مالیاتی بحران پیدا ہوا ہے۔ چھوٹی اور متوسط صنعتیں متاثر ہورہی ہیں۔ اِس حالت کو ہم نظرانداز نہیں کرسکتے۔ اُنھوں نے واضح لفظوں میں یہ بھی کہاکہ بڑھتی بیروزگاری پر قابو نہیں پایا گیا تو انارکی پیدا ہوگی۔ کیرالا اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے نظریاتی اتحاد کے معاشی تھنک ٹینک منموہن سنگھ نے کہاکہ مودی حکومت نے جو عارضی اقدامات کئے ہیں اُس سے معیشت کی بحالی نہیں ہوگی۔ یہ چوٹی کانفرنس کیرالا کی ترقی کے لئے نظریات کی تشکیل کا فریم ورک بناتے ہوئے ایک ویژن دستاویز جاری کرنے کے لئے منعقد کی گئی۔ اُنھوں نے کہاکہ کیرالا اور ملک کی دیگر ریاستوں میں عوام کا مالیہ جھکولے کھارہا ہے۔ ریاستوں پر قرض کا بوجھ بڑھ رہا ہے۔ اِس سے مستقبل کے بجٹوں پر ناقابل برداشت بوجھ پڑے گا۔ وفاقیت اور ریاستوں کے ساتھ مسلسل مشاورت کے بعد ہی معاشی صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ دستور میں سیاسی فلسفہ موجود ہے لیکن موجودہ حکومت اِس فلسفہ سے بہت دور دکھائی دیتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کیرالا کا سماجی معیار بلند ہے۔ یہاں پر دیگر شعبے بھی ہیں جن پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل بہتر بنایا جاسکے۔ ریاستوں کو ترقی کرنے کے لئے کئی رکاوٹیں پائی جاتی ہیں اِن رکاوٹوں کو عبور کرنے کے لئے ریاستوں کو معاشی طور پر مضبوط بنانا ضروری ہے لیکن بدبختی کی بات یہ ہے کہ کورونا وائرس کی وباء نے کئی منصوبوں پر پانی پھیر دیا ہے۔