اُردو یونیورسٹی میں سہ روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا اختتام
حیدرآباد، 8؍ دسمبر (پریس نوٹ) اس کانفرنس کی خوبی یہ رہی کہ اس میں بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی۔ اس سے انجمن اور فارسی دونوں کا مستقبل محفوظ نظر آتا ہے۔ کچھ برس قبل جب انجمن متزلزل ہوئی تھی تو اس کی وجہ اندرونی سیاست رہی تھی۔ اب یہ اس سے پاک ہوچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر آزر می دخت صفوی، صدر انجمن استادانِ فارسی ہند(ایپٹا) نے کل شام منعقدہ اختتامی اجلاس میں کیا۔ ایپٹا کی 36 ویں سہ روزہ بین الاقوامی کانفرنس بموضوع ’’فارسی زبان و ادب میں دکن کا حصہ‘‘ کا کل شام مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے لائبریری آڈیٹوریم میں اختتام عمل میں آیا۔ اس کانفرنس میں ملک کی مختلف ریاستوں اور ایران و افغانستان سے جملہ 76 مندوبین نے شرکت کی اور شہر حیدرآباد سے اس میں 92 افراد شریک رہے۔ سہ روزہ کانفرنس میں جملہ 105 مقالے پڑھے گئے۔ پروفیسر آزرمی دخت صفوی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ تعلیم سے جڑے لوگوں کو اندرونی خلفشار سے پرہیز کرتے ہوئے کسی کے بھی دبائو میں آئے بغیر جو صحیح ہو وہی کام کرنا چاہیے۔ پروفیسر ساجد جمال نے بحیثیت مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ ان کی تحقیق کے دوران پتہ چلا کہ تعلیمات کا بہت سا مواد فارسی میں دستیاب ہے۔ انہوں نے انجمن کو یقین دلایا کہ وہ آئندہ کسی بھی خدمت کے لیے تیار ہیں۔ تہران یونیورسٹی ایران کے ڈاکٹر علی جولئی نے یونیورسٹی کی مہمان نوازی کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی مہمان نوازی انہیں پورے ملک میں کہیں نظر نہیں آئی۔ ڈاکٹر بلقیس حسینی، نائب صدر ایپٹا نے کہا کہ آپ رہیں نہ رہیں کام زندہ رہتا ہے۔ ان کے بزرگوں نے ایپٹا کا ابتداء میں کام کیا اب اس کی ذمہ داری پروفیسر دخت صفوی اٹھا رہی ہیں۔ یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔ ڈاکٹر خواجہ محمد یوسف، خازن ایپٹا نے کہا کہ ملک کے ہر مقام پر ایپٹا کی کانفرنس ہوچکی ہے۔ حیدرآباد میں اب تک 4 کانفرنسیں ہوچکی ہیں۔ جس میں سے 2 مرتبہ عثمانیہ یونیورسٹی میں اور 2مرتبہ اُردو یونیورسٹی میں۔ انہوں نے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اسلم پرویز کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے انجمن کی پذیرائی کی۔ پروفیسر مظہر آصف، صدر شعبۂ فارسی،جے این یو ؛ پروفیسر غلام سرور، کولکتہ؛ ڈاکٹر نکہت فاطمہ، لکھنؤ کیمپس ، مانو؛ ڈاکٹر افتخار، مولانا آزاد کالج، کولکتہ، ڈاکٹر اشتیاق، جے این یو، دہلی، نے بھی اظہار خیال کیا۔ اس موقع ڈاکٹر محمد صادق کی ’’غزل سرائی در ادبیات جدید فارسی‘‘ کا رسم اجرا عمل میں آیا۔ صدر شعبۂ فارسی و ایپٹا کے مقامی سکریٹری پروفیسر شاہد نوخیز اعظمی نے استقبالیہ خطاب کیا اور شکریہ ادا کیا۔ نظامت پروفیسر عراق رضا زیدی، جنرل سکریٹری ایپٹا نے کی۔ پروفیسر عزیز بانو، ڈاکٹر سیدہ عصمت جہاں، کانفرنس کو آرڈینیٹر، ڈاکٹر قیصر احمد، ڈاکٹر مصطفی اطہر، ڈاکٹر محمد رضوان اور ڈاکٹر جنید احمد بھی موجود تھے۔