نئی دہلی : 26 اکٹوبر ( راست )اعزازِ اشوک 2025کی تقریب چارلس والٹرز کونسل برائے اختراع و تحقیق (CWSIR) کے زیرِ اہتمام نہایت شان و شوکت کے ساتھ منعقد ہوئی۔ یہ ایک عظیم اجتماع تھا جس میں ملک کے ممتاز ذہن، دیانتدارافسران اور قوم کے خدمت گزار اکابرین نے شرکت کی تاکہ دیانت، قیادت اور بہترین حکمرانی کی اقدار کو خراجِ تحسین پیش کیا جا سکے۔ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی جناب شری کلراج مشرا (سابق مرکزی وزیر اور ہماچل پردیش و راجستھان کے گورنر) تھے، جنہوں نے اسے شہنشاہ اشوک کی اعلیٰ روح کو مجسم کرنے والی اخلاقی حکمرانی کو خراجِ تحسین پیش کرنے کی ایک بامقصد کاوش قرار دیا۔اس تقریب کی صدارت پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس جسٹس وجیندر جین نے کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے فرمایا جمہوریہ ہند کی اصل طاقت اس کے افسران کی دیانت، غیر جانب داری اور انصاف پسندی میں مضمر ہے۔ جنوبی ہند، ریاستِ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے معروف قانون دان، جناب باشا نواز خان (سابق اسپیشل میٹروپولیٹن مجسٹریٹ، ضلع حیدرآباد، اور رکن، انٹرنیشنل بار ایسوسی ایشن لندن) کو انڈین بیوروکریٹس زمرہ میں اعزازِ اشوک 2025سے نوازا گیا۔ انہیں بین الاقوامی سطح پر عدالتی خدمات کے اعتراف میں نیاے رتن اور بھارت کی شان جیسے اعزازات سے بھی سرفراز کیا جا چکا ہے۔ بین الاقوامی اعزازات کے زمرے میں ڈاکٹر نشیتا (کوسٹا ریکا کی اعزازی قونصل) اور جناب لالتھیانا آکوش (ہائی کمشنر برائے سیشلز، بھارت) کو بھی نوازا گیا، جو اس ایوارڈ کے عالمی وقار کا مظہر ہے۔ تقریب کے اختتام پر CWSIR کے ڈائریکٹر نے فرمایا اعزازِ اشوک صرف انتظامی مہارت کا نہیں بلکہ اس اخلاقی جرات اور بے لوث خدمت کا جشن ہے جو جمہوریت اور ہندوستان کی روح کو زندہ رکھتی ہے۔
