ہندوستان میں ہر سطح پر کرپشن، دنیش واڈیرا کا حیرت انگیز تبصرہ

   

ہر شعبہ میں نشانہ کے ساتھ وصولی، کلرک سے اعلیٰ عہدیدار تک ملوث
حیدرآباد5 اکتوبر (سیاست نیوز) انسٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا کے دنیش واڈیرا نے کہا ہے کہ ہندوستان میں کرپشن محض ایک مسئلہ نہیں بلکہ یہ ملک میں ایک بڑا بزنس بن چکا ہے۔ ٹاملناڈو کی کمپنی ون ٹریک نے حال میں برآمدات و درآمدات کا اپنا کاروبار یہ کہتے ہوئے روک دیا کہ چینائی کسٹمز کے عہدیدار ہراساں کررہے ہیں۔ اس تبدیلی کے پس منظر میں دنیش واڈیرا نے کہا کہ کسٹمز حکومت کا واحد ڈپارٹمنٹ نہیں جو کرپشن میں ملوث ہو۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ہندوستان میں ایک معمولی کنٹراکٹ سے کئی بلین ڈالر کے ہائی وے پراجکٹس کے الاٹمنٹ میں مبینہ طور پر بدعنوانیاں ہیں۔ کچرے کی صفائی کے متعلق ٹنڈر ہو یا جی ایس ٹی کی واپسی کا معاملہ موجودہ نظام میں بدعنوانیوں کے بغیر کوئی چارہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کرپشن نشانہ کے ساتھ کام کرتا ہے۔ ٹریفک پولیس سے سماجی بھلائی کا کام انجام دینے والے عہدیدار وصولی کے نشانہ کے تحت کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس محکمہ کے علاوہ فارسٹ، ہیلت، انرجی، ہوم، ڈیفنس اور دیگر شعبہ جات میں کرپشن سرائیت کرچکا ہے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کرپشن پر قابو پانے کی بجائے ہر سطح پر حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کرپٹ آفیسرس اور قائدین گینگسٹرس کی طرح کام کررہے ہیں اور ہراساں کرنے، جبراً رقومات کی وصولی اور بلیک میل کرنے کے حربے کسی جھجھک کے بغیر استعمال کررہے ہیں۔ محکمہ جات نے کلرک سے لے کر اعلیٰ عہدیدار تک رقومات منتقل کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام قائدین کو نہیں بلکہ کرپشن کو منتخب کررہے ہیں۔ موجودہ حالات میں عام آدمی اور ایماندار صنعتکاروں کو خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے۔ دنیش واڈیرا نے ہندوستان کو کرپشن کی لعنت سے نجات دلانے کی ضرورت ظاہر کی اور کہا کہ تجارت اور صنعتوں کے فروغ کیلئے یہ ناگزیر ہے۔ 1