ہندوستان میں 77.4% قومی دولت پر 10% امیروں کا قبضہ

   

نئی دہلی۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کوئی غریب یا پسماندہ ملک نہیں ہے بلکہ یہاں کافی دولت ہے لیکن مسئلہ دولت کی غیرمساویانہ تقسیم کا ہے جس کے نتیجہ میں ملک کی آبادی کی اکثریت غربت کی زندگی گذارنے پر مجبور ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ملک کی دولت دو حصوں میں تقسیم ہے۔ صرف ایک فیصد دولت مندوں یا ارب پتیوں کی دولت ہے ، وہ 99% ہندوستانیوں کی مجموعی دولت سے کہیں زیادہ ہے۔ پیر کو اکسفام کا ایک جائزہ منظر عام پر آیا ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ ہندوستانی ارب پتیوں کی دولت میں گزشتہ سال یومیہ 2200 کروڑ رو پئے کا اضافہ ہوا ہے اور ملک کے ایک فیصد انتہائی مالدار شخصیتوں یا خاندانوں کی دولت میں مزید 39% کا اضافہ دیکھا گیا جبکہ ملک کی نصف آبادی کی دولت میں صرف 3% اضافہ ہوا۔ آکسفام کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر متمول ترین شخصیتوں کی دولت میں گزشتہ سال یعنی 2018ء کے دوران یومیہ 12% (2.5 ارب ڈالرس) کا اضافہ درج کیا گیا۔ دوسری طرف ہندوستان کی آبادی کا صرف 10% حصہ جملہ قومی دولت کے 77.4% حصہ اپنے قبضہ میں رکھتا ہے اور حیرت کی بات یہ ہے کہ صرف ایک 1% آبادی 51.53% قومی دولت پر قابض ہے۔