ہندوستان نے انگلینڈکے خلاف ٹی۔20سیریز جیت لی

   

ممبئی ۔ 14اگست ( سیاست ڈاٹ کام) خطاب کیلئے پسندیدہ ہندوستانی ٹیم نے جسمانی معذورین کے پہلے ٹی۔20ورلڈ کرکٹ سیریز میں انگلینڈ کو 36رنز سے شکست دے کر خطاب جیت لیا ۔ ٹاس جیت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ہندوستان نے مقررہ 20اوورس میں 7وکٹوں کے نقصان پر 180رنز بنائے ۔ میڈل آرڈر بیٹسمین آر جی سنتے نے سب سے زیادہ انفرادی اسکور بنایا جیسا کہ انہوں نے 34گیندوں میں 53رنز اسکور کئے جس میں دو چوکے اور چار چھکے شامل ہیں ۔ دیگر بیٹسمینوں میں اوپنر کے ڈی ہانسے (36) ، وکرانت کینی (29) اور ایس مہیندرن (33) نے متاثرکن تعاون بھی کیا ۔ بعد ازاں ہندوستان نے انگلینڈ کو 144/9 تک محدود رکھتے ہوئے خطاب حاصل کرلیا ۔ ہانسے اور ایس گوئل نے فی کس دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ انگلش ٹیم وقفہ وقفہ سے وکٹیں گنواتی رہی ۔

ہر دن مجھ میں بہتری آنے لگی :پنت
پورٹ آف اسپین ۔ 14اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے نوجوان وکٹ کیپر بیٹسمین ریشپھ پنت جن کا بین الاقوامی سفر شاندار انداز میں شروع ہوا لیکن اس میں کافی نشیب و فراز بھی آئے ۔ پنتھ نے کہا ہے کہ وہ ہر گذرتے دن کے ساتھ بحیثیت کرکٹ اور انسان خود میں بہتری لارہے ہیں ۔ مہیندر سنگھ دھونی کی موجودگی میں پنت نے چند ایک توجہ حاصل کرنے والی اننگز کھیلی اور ٹیم کو اہم موقع پر درکار رنز بھی بنائے لیکن آئندہ چھ ماہ ان کیلئے کافی اہمیت کے حامل ہیں ۔ ویسٹ انڈیز کے دورہ پر ابتدائی مقابلوں میں ناکام ہونے کے بعد اہم موقع پر نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے اپنی صلاحیتیں منوانے والے پنتھ نے کہا کہ ہر مقابلہ میرے لئے اہمیت کا حامل ہیں ، کیونکہ ہر دن میں اپنی زندگی میں بحیثیت کرکٹ اور انسان بہتری لارہا ہوں ۔ پنت نے مزید کہا کہ انفرادی مظاہروں میں بھی میں بڑی اننگز کھیلنے کا خواہاں ہوں ۔ پنت نے اس لئے بھی خوش ہے کہ ٹیم انتظامیہ اور ہر کھلاڑی ان کی مکمل حمایت کررہا ہے جس سے انہیں ہر گذرتے دن کے ساتھ نئے تجربات حاصل ہورہے ہیں اور سیکھنے کا موقع بھی مل رہا ہے ۔

اگلی سیریز اہم :محسن خان
کراچی۔14اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق چیف سلیکٹر محسن خان نے واضح کیا ہے کہ آئندہ عالمی کپ کو ہدف بنا کر عوام کو بیوقوف نہ بنایا جائے کیونکہ ٹیم کو میگا ایونٹ کی نہیں بلکہ اگلی سیریز کی تیاری کرنا ہے۔ممحسن خان کا موقف ہے کہ ٹیم انتظامیہ میں شامل افراد کو چار سال کے معاہدے دینا مناسب نہیں لہٰذا ہر سال کی کارکردگی کو بنیاد بنا کر کوچ اور دیگر کو نیا معاہدہ دیا جائے