ہم نے 75سال گنوا دئے ۔ مزید 75 سال ضائع نہ کئے جائیں۔ وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی خواہش
اسلام آباد : سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے ہندوستان کے ساتھ بہتر تعلقات کی امید ظاہر کرتے ہوئے تجویز کیا ہے کہ دونوں ممالک کو چاہئے کہ وہ بات چیت کا راستہ اختیار کریں اور اچھے پڑوسیوں کی طرح آگے بڑھیں۔ مسٹر شریف نے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر کے شنگھائی تعاون کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے دورہ پاکستان کی ستائش کی ۔ اسے ایک مثبت قدم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاہتے تھے کہ مسٹر مودی آئیں۔ تاہم یہ بھی اچھا ہوا کہ مسٹر جئے شنکر آئے ۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت اور اشتراک کے ذریعہ آگے بڑھا جانا چاہئے ۔نواز شریف نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک ماضی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آگے بڑھیں گے اور ان کی خواہش ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک دن پاکستان کا دورہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وہیں سے سرے ملانے چاہئیں جہاں ہم نے چھوڑے تھے ۔ 75 سال اس طرح سے گذر گئے ہیں اور مزید 75سال اس طرح ضائع نہیں ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے تھے کہ شنگھائی تعاون کونسل اجلاس میں وزیر اعظم مودی شرکت کریں تاہم وزیر خارجہ کی شرکت بھی مثبت قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے پڑوسیوں کو تبدیل نہیں کرسکتے ۔ ہمیں اچھے پڑوسیوں کی طرح رہنا چاہئے ۔ نواز شریف نے امید ظاہر کی کہ وہ مستقبل قریب میں وزیر اعظم مودی سے ملاقات کر پائیں گے ۔ واضح رہے کہ وزیر خارجہ ہند ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے 15 اور 16 اکٹوبر کو اسلام آباد کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے شنگھائی تعاون کونسل چوٹی کانفرنس میں شرکت کی تھی ۔ گذشتہ 9 برسوں میں یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان کے وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا کیونکہ دونوںملکوں کے مابین تعلقات کشیدہ اور سردمہری کا شکار ہیں۔ ڈاکٹر جئے شنکر سے قبل وزیر خارجہ کی حیثیت سے آنجہانی سشما سواراج نے پاکستان کا دورہ 2015 میں کیا تھا اور افغانستان پر ایک کانفرنس میں شرکت کی تھی ۔وزیر خارجہ ڈاکٹر جئے شنکر نے اپنے دورہ کے موقع پر عشائیہ میں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کی تھی اور ان کی وزیر خارجہ پاکستان سے بھی بات چیت ہوئی تھی ۔