ہندوستان پر بُری نظر ڈالنے والوں کو منہ توڑ جواب

,

   

لداخ میں فوجیوں کی بہادری کی ستائش ، ملک کو خودکفیل بنانے سب کا تعاون ضروری ، وزیراعظم کی ’من کی بات ‘

نئی دہلی۔ لداخ میں پُر کشیدہ حالات کے درمیان چین کا نام لئے بغیر وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہندوستان اگر دوستی نبھانا جانتا ہے تو وہ آنکھ میں آنکھ ڈال کر مناسب جواب دینا بھی جانتا ہے ۔ وزیراعظم نے اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ’من کی بات‘ میں کہا کہ لداخ میں ہندوستان کی زمین پر آنکھ اٹھا کر دیکھنے والوں کو کرارا جواب ملا ہے ۔ ہندوستان دوستی نبھانا جانتا ہے تو آنکھ میں آنکھ ڈال کر دیکھنا اور مناسب جواب دینا بھی جانتا ہے ۔ ہمارے بہادر فوجیوں نے دکھا دیا ہے کہ وہ کبھی بھی ’ماں بھارتی‘ کے فخر پر آنچ نہیں آنے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ لداخ میں ہمارے جو بہادر جوان شہید ہوئے ہیں ان کی بہادری کو پورا ملک سلام اور خراج عقیدت پیش کر رہا ہے ۔ ان ساتھیوں کے اہل خانہ کی طرح ہر ہندوستانی انھیں کھونے کا درد محسوس کر رہا ہے ۔ مودی نے کہا کہ اپنے بہادر سپوتوں کی قربانی پر ان کے اہل خانہ میں فخر کا جو جذبہ ہے ، ملک کیلئے جو جذبہ ہے وہی تو ملک کی طاقت ہے ۔ جن کے بیٹے شہید ہوئے وہ ماں باپ اپنے دوسرے بیٹوں کو بھی، گھر کے دوسرے بچوں کو بھی فوج میں بھیجنے کی بات کر رہے ہیں۔ مصیبت خواہ کتنی بڑی ہو ہندوستان کی تہذیب، بے لوث جذبے سے خدمت کی تحریک دیتی ہے ۔ ہندوستان نے جس طرح مشکل وقت میں دنیا کی مدد کی ہے، اس نے آج امن اور ترقی میں ہندوستان کے کردار کو مزید مستحکم کر دیا ہے ۔ دنیا نے اس دوران ہندوستان کے عالمی بھائی چارے کے جذبے کو بھی محسوس کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی دنیا نے اپنی خود مختاری اور سرحدوں کی حفاظت کرنے کیلئے ہندوستان اور اس کی طاقت کو بھی دیکھا ہے ۔ مودی نے لداخ میں شہید ہوئے جوانوں کو سلام کرتے ہوئے کہا کہ شہیدوں کے اہل خانہ کا جذبہ قابل رشک ہے ۔ ’بھارت ماتا‘ کی حفاظت کے جس عزم سے ہمارے جوانوں نے قربانی دی ہے ، اسی عزم کو ہمیں بھی زندگی کا مقصد بنانا ہے ، تمام باشندوں کو بنانا ہے ۔ ہماری تمام کوشش اسی سمت میں ہونی چاہیے جس سے سرحدوں کی حفاظت کیلئے ملک کی طاقت میں اضافہ ہو، ملک مزید اہل بنے ، ملک خود کفیل بنے ، یہی ہمارے شہپیدوں کو سچا خراج عقیدت بھی ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ آزادی سے قبل ملک دفاع کے شعبے میں دنیا کے کئی ملکوں سے آگے تھا۔ ہمارے یہاں کئی اسلحہ فیکٹریاں ہوتی تھیں۔ اس وقت کئی ملک جو ہم سے بہت پیچھے تھے وہ آج ہم سے آگے ہیں۔ آزادی کے بعد دفاع کے شعبے میں ہمیں جو کوشش کرنا چاہیے تھی، ہمیں اپنے پرانے تجربات کا جو فائدہ اٹھانا چاہیے تھا، ہم اس کا فائدہ نہیں اٹھا پائے لیکن آج دفاع کے شعبے میں، ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہندوستان مسلسل آگے بڑھنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ ہندوستان خود کفیل ہونے کی جانب قدم بڑھا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ کوئی ہدف عوامی شراکت داری کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا، کامیاب نہیں ہو سکتا لہٰذا خود کفیل ہندوستان کی سمت میں ایک شہری کے بطور ہم سب کا عزم، سپردگی اور تعاون ضروری ہے ۔ ہندوستان نے اپنی طاقت ہمیشہ اسی جذبے کے ساتھ استعمال کی ہے ۔