واشنگٹن، 12 اگست (یو این آئی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی باہمی ‘امپورٹ ڈیوٹی’ پالیسیوں کی کامیابی کو بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس سے تیل خریدنے پر ہندوستان پر عائد ان کی بھاری پابندیوں نے روس کو ‘بڑا جھٹکا’ دیا ہے ۔پیر کو وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ کئی ممالک پر امریکی درآمداتی محصولات کے نفاذ سے پیدا ہونے والے عالمی دباؤ نے ، جن میں سے اکثر روسی توانائی اور ہتھیاروں کے سب سے بڑے خریدار ہیں، روس کی معیشت پر بہت زیادہ اثر ڈالا ہے ۔”اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا جب ریاستہائے متحدہ کا صدر اپنے سب سے بڑے یا دوسرے سب سے بڑے تیل خریدار سے کہے کہ اگر آپ روس سے تیل خریدتے ہیں تو ہم آپ پر 50 فیصد ڈیوٹی لگائیں گے ،” ٹرمپ نے ہندوستان کے حوالے سے واضح طور پر کہا۔ “یہ ایک بڑا جھٹکا تھا۔ کوئی بھی اتنا سخت نہیں ہے ، اور میں وہاں نہیں رکا۔”غور طلب ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر نے ہندوستانی اشیا پر اضافی 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کی تھی جس سے ان کی کسٹم ڈیوٹی 50 فیصد سے زیادہ ہوگئی تھی۔ یہ ایک تعزیری اقدام تھا جو اس نے ہندوستان پر روسی تیل خریدنے پر عائد کیا تھا۔دریں اثنا، ٹرمپ نے کہا کہ روس میں “اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت ہے ” لیکن دعویٰ کیا کہ اس کی معیشت “ابھی ٹھیک نہیں کر رہی کیونکہ اسے شدید نقصان پہنچا ہے ۔”دوسری جانب ہندوستان نے امریکی دباؤ کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا ہے ۔ وزارت خارجہ نے امریکی اقدامات کو “غلط” اور “غیر منصفانہ” قرار دیتے ہوئے اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے عزم کا اظہار کیا ہے ۔