موہالی۔ 9 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نوجوان وکٹ کیپر بیٹسمین ریشپھ پنت پر ورلڈ کپ کے تناظر میں کل یہاں آسٹریلیا کے خلاف کھیلے جانے والے چوتھے ونڈے پر تمام تر توجہ مرکوز ہوگی کیونکہ مستقل وکٹ کیپر مہیندر سنگھ دھونی کو سیریز کے آئندہ دو مقابلوں کیلئے آرام دیا گیا ہے اور اس طرح پہلی مرتبہ پنت ٹیم میں وکٹ کیپر بیٹسمین کے طور پر کھیلیں گے حالانکہ ابتدائی چند مقابلوں میں انہوں نے بحیثیت بیٹسمین اپنی خدمات انجام دی ہیں۔ اتوار کو موہالی میں ہند ۔ آسٹریلیا سیریز کا چوتھا مقابلہ کھیلا جائے گا جہاں ہندوستانی ٹیم کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیریز پر قبضہ جمانے کی کوشش کرے گی وہیں دوسری جانب دھونی کے شہر رانچی میں کھیلے گئے گزشتہ مقابلے میں کامیابی سے آسٹریلیائی ٹیم کے حوصلے بلند ہیں اور وہ کل یہاں کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیریز میں برابری کیلئے کوشاں ہوگی۔ ہندوستانی ٹیم میں کل کے مقابلے کیلئے دھونی کے مقام پر پنت کی شمولیت کے علاوہ دوسری بڑی تبدیلی محمد سمیع کے مقام پر بھونیشور کمار کی واپسی ہے۔ محمد سمیع گزشتہ مقابلے کے دوران زخمی ہوئے لیکن انہوں نے اپنے پیر میں تکلیف کے باوجود 10 اوورس کا کوٹہ مکمل کیا۔ انگلینڈ میں منعقد شدنی ورلڈ کپ میں ہندوستانی فاسٹ بولر جسپریت بومراہ کے ساتھ محمد سمیع نئی گیند سے بولنگ کریں گے لہذا عالمی ایونٹ کے تناظر میں محمد سمیع کو احتیاطی طور پر آرام دیا جارہا ہے۔ کوہلی نے پہلے ہی اشارہ دے دیا ہے کہ چوتھے ونڈے کیلئے ٹیم میں تبدیلیاں ہوں گی تاہم ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے باوجود بیٹنگ شعبہ میں تبدیلی کا کوئی امکان دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ کپتان کوہلی تین مقابلوں میں 2 سنچریوں کے ہمراہ 283 رنز اسکور کرتے ہوئے سب سے آگے ہیں ان کے بعد دوسرے مقام پر کیدار جئے دیو ہیں جنہوں نے 118 رنز بنائے ہیں۔ روہت شرما اپنے کیریئر میں پہلی مرتبہ ونڈے کے ناقص فام سے گذر رہے ہیں جنہوں نے سیریز میں تاحال تین اننگز میں صرف 51 رنز بنائے ہیں جبکہ امباٹی رائیڈو بھی نمبر 4 پر بیٹنگ کرتے ہوئے تین مقابلوں میں 33 رنز ہی اسکور کرپائے ہیں۔ سب سے زیادہ مایوس کن مظاہرے بائیں ہاتھ کے اوپنر شکھر دھون کے ہیں جنہوں نے تین مقابلوں میں دو مرتبہ فی اننگز 2 رنز بنائے ہیں جبکہ ایک مرتبہ وہ کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے۔دھون اور رائیڈو میں کسی ایک کو آرام دیتے ہوئے تیسرے اوپنر لوکیش راہول کو موقع دیئے جانے کا بھی امکان ہے کیونکہ ورلڈ کپ کے تناظر میں راہول کی ٹیم میں شمولیت کا امکان زیادہ ہے۔ دریں اثناء بیٹنگ کوچ بنگر نے کہا ہے کہ تیسرے اور چوتھے مقابلے کے درمیان صرف ایک دن کا وقفہ ہونے کے باوجود ٹیم انتظامیہ زیادہ متفکر نہیں ہے کیونکہ ٹیم کے ساتھ کئی ایسے کھلاڑی موجود ہیں جنہوں نے ابتدائی تین مقابلوں میں شرکت نہیں کی ہے۔ دوسری جانب آسٹریلیائی ٹیم کیلئے کپتان آرون فنچ کا فام میں آنا خوش آئند ہے جبکہ لیگ اسپنر ایڈم زمپا نے ایک سے زائد مرتبہ ویراٹ کوہلی اور دھونی کو آؤٹ کرتے ہوئے ٹیم میں اپنی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔ ٹاپ آرڈر میں عثمان خواجہ کا شاندار فام اور مڈل آرڈر میں گلین میکس ویل کی جارحانہ بیٹنگ بھی آسٹریلیا کی طاقت ہے۔