ہندوستان کا فلسطین رفیوجی ایجنسی کیلئے 5 ملین ڈالر کا عطیہ

   

مالی بحران سے دوچار ایجنسی کو صرف محدود ممالک سے امداد کا حصول
ہندوستان نے اپنی مالی امداد میں اظہار یگانگت کے طور پر چارگنا اضافہ کردیا
فلسطینی پناہ گزین بچوں کیلئے تعلیم اور صحت کے شعبے اہمیت کے حامل
اقوام متحدہ ۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے 2019ء میں یو این فلسطین ایجنسی کو 5 ملین امریکی ڈالرس عطیہ دینے کا عزم کیا ہے جبکہ ایجنسی کو چند محدود ممالک کی جانب سے عطایات کی وصولی پر ہندوستان نے تشویش کا بھی اظہار کیا ہے لہٰذا اب ہندوستان نے اس بات کا عزم کیا ہیکہ وہ ایجنسی کی مالی حالت کو بہتر بنائے گا۔ اقوام متحدہ کے سفیر کیلئے ہندوستان کے مستقل نائب نمائندہ کے ناگراج نائیڈو نے کہا کہ حکومت ہند نے اقوام متحدہ کی یو این فلسطین ایجنسی میں اپنے مالی عطایات کی شرح میں چار گنا اضافہ کیا ہے جو 2016ء میں 1.25 ملین ڈالرس تھا اور 2018ء میں 5 ملین ڈالرس کردیا گیا ہے۔ ناگراج نائیڈو نے یہ بات گذشتہ ہفتہ جنرل اسمبلی کی ایڈہاک کمیٹی برائے رضاکارانہ عطایات برائے اقوام متحدہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطین پناہ گزین کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس سے یہ واضح ہوجاتا ہیکہ ہندوستان بھی فلسطینی پناہ گزینوں سے ہمدردی رکھتا ہے اور ان کے ساتھ اظہاریگانگت بھی کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت یو این فلسطینی ایجنسی کو مالیہ کی دشواریوں کا سامنا ہے۔ ایجنسی کو حالانکہ 1.2 بلین ڈالرس درکار ہیں تاہم اس فنڈ میں 200 ملین ڈالرس کی کمی واضح طور پر نوٹ کی جارہی ہے جس نے ایجنسی کو اس تشویش میں مبتلاء کردیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد کیلئے جس خطیر رقم کی ضرورت ہے اس کا نشانہ کس طرح مکمل کیا جاسکے گا۔ علاوہ ازیں یو این فلسطین ایجنسی کو محدود ممالک ہی رضاکارانہ طور پر مالیہ فراہم کرتے ہیں۔ معاملہ چونکہ رضاکارانہ عطیات کا ہے لہٰذا کسی ملک پر فنڈس کے حصول کیلئے دباؤ بھی نہیں ڈالا جاسکتا اور یہی وہ بات ہے جو غیریقینی کی کیفیت پیدا کرتی ہے جس کی وجہ سے مالی بحران (جیسا کہ اس وقت ہے) پیدا ہوجاتا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ اقوام متحدہ کی فلسطین ایجنسی کو اس وقت جس مالی بحران کا سامنا ہے اس کی وجہ سے پناہ گزین فلسطینیوں کیلئے امداد کی فراہمی مشکل نظر آرہی ہے جو خصوصی طور پر تعلیم اور صحت کے شعبوں کیلئے مختص کی جاتی ہے۔ فی الحال 23 عطیہ کنندگان نے اپنے عطایات کا اعلان کیا ہے۔ ایڈہاک کمیٹی کے اجلاس کے دوران انہوں نے اپنے عطایات دیئے جانے کا ارادہ ظاہر کیا۔ ایڈہاک کمیٹی کی تشکیل مالی امداد کے اعلان کیلئے جنرل اسمبلی کی جانب سے پرائمری فورم کے طور پر کی گئی تھی۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے اس بات کا خصوصی نوٹ لیا کہ یو این فلسطین ایجنسی کی امداد سے لاکھوں بچوں نے استفادہ کیا جن میں حصول تعلیم اہمیت کا حامل ہے تاہم موجودہ مالی بحران سے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں لیکن اگر رکن ممالک زیادہ سے زیادہ مالی امداد یا عطایات کے ساتھ آگے آئیں تو بحران پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

ایسٹر سنڈے حملے روکنے میں ناکام
سابق وزیردفاع اور پولیس سربراہ گرفتار
کولمبو ۔ 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکا کے سابق وزیر دفاع ہیماسری فرنانڈو اور معطل شدہ پولیس سربراہ پوجیت جیہ سندرا کو 21 اپریل کو ایسٹرسنڈے دہشت گرد حملوں کی روک تھام میں ناکامی کی پاداش میں گرفتار کرلیا گیا۔ قبل ازیں اٹارنی جنرل نے حکام کو ہدایت کی تھی کہ دونوں پر دہشت گرد حملوں کو روکنے میں ناکامی کا الزام لگایا جائے کیونکہ اگر وہ اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کرتے تو 258 افراد ہلاک نہیں ہوتے۔
قبل ازیں ملک کے صدر میتھری پالا سری سینا نے فرنانڈو اور جیہ سندرا کو معطل کردیا تھا۔