نئی دیلی،30 اگست (یو این آئی) آج کے دور میں جب دہشت گردی، وبائی امراض اور علاقائی تنازعات بڑھتے جا رہے ہیں، دفاع کے سیکٹر میں خود انحصاری محض ایک آپشن نہیں بلکہ بقا اور ترقی کی شرط ہے ۔ یہ تحفظ پسندی کے بارے میں نہیں بلکہ سالمیت اور قومی خود مختاری کے بارے میں ہے ، یہ بات وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے آج نئی دہلی میں منعقدہ ’’ ڈیفنس کانکلیو ‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس کا موضوع’اکیسویں صدی میں جنگ‘ تھا ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ہندستان کی مسلح افواج نے چند ماہ قبل آپریشن سندور میں اپنی بہادری کا مظاہرہ کیا اور دوسری طرف دنیا بھر میں تنازعات، تجارتی جنگیں اور عدم استحکام عالمی منظرنامے کو تشکیل دے رہے ہیں۔ راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ جیو-اسٹریٹجک تبدیلیوں نے یہ واضح کر دیا ہے کہ دفاع کے لیے دوسروں پر انحصار اب کوئی آپشن نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے ہمیشہ یہ مانا ہے کہ صرف ایک خود انحصار ہندستان ہی اپنی اسٹریٹجک خودمختاری کا تحفظ کر سکتا ہے ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ کئی ترقی یافتہ ممالک تحفظاتی اقدامات کی طرف بڑھ رہے ہیں اور تجارتی جنگ و محصولات کی جنگ جیسے حالات سنگین صورت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دفاع میں خود انحصاری کو تنہائی یا کٹاؤ سے نہ جوڑا جائے ۔
۔ انہوں نے کہا:‘‘یہ تحفظ پسندی نہیں خودمختاری ہے ۔ جب ایک ایسا ملک جو نوجوانوں، توانائی، ٹیکنالوجی اور امکانات سے بھرا ہوا ہے خود انحصاری کی جانب بڑھتا ہے تو دنیا رُک کر اسے دیکھتی ہے ۔ یہی وہ طاقت ہے جو ہندوستان کو عالمی دباؤ کا مقابلہ کرنے اور مزید مضبوط ابھرنے کے قابل بناتی ہے ،’’