ہندوستان کو آج عالمی چمپئن بننے کا موقع،آسٹریلیا 5 ویں خطاب کیلئے پرعزم

   

Ferty9 Clinic

16 سالہ شفالی سے ایک اور دھماکہ دار اننگز کی امید،اسپنرس قومی ٹیم کی طاقت،مقابلہ کا 12:30 آغاز
ملبورن۔ 7 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی خاتون کرکٹ ٹیم کو کل یہاں آسٹریلیا کے خلاف کھیلے جانے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں دباؤ کے لمحات میں بہتر مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہوگی تاکہ وہ ملبورن کرکٹ گراؤنڈ پر میزبان ٹیم اور مقامی شائقین کے روبرو عالمی ٹرافی حاصل کرسکے۔ ہندوستانی ٹیم فائنل میں رسائی سے قبل تک ٹورنمنٹ میں ناقابل تسخیر رہی جیسا کہ اس نے گروپ مرحلے کے چاروں مقابلوں میں فتوحات حاصل کرنے کے علاوہ افتتاحی مقابلے میں دفاعی چمپین اور میزبان ٹیم آسٹریلیا کو حیران کن شکست سے دوچار کیا تھا، جبکہ سیمی فائنل مقابلہ جو کہ انگلینڈ کے خلاف کھیلا جانا تھا، وہ بارش کی نذر ہوا جس کی وجہ سے اسے گروپ مرحلے میں بہتر مظاہروں کی بنیاد پر فائنل میں رسائی کا موقع ملا۔ ہندوستانی ٹیم کیلئے 16 سالہ شفالی ورما کا شاندار مظاہرہ اہم ثابت ہورہا ہے کیونکہ جس طرح شفالی تیز رفتار ٹیم کو شروعات فراہم کررہی ہے، اس کا مکمل ٹورنمنٹ میں فائدہ ہوا ہے۔ آسٹریلیائی ٹیم کی جانب سے فائنل کی حکمت عملی میں شفالی کو جلد آؤٹ کرنا پہلا منصوبہ ہوگا جبکہ شفالی کے بعد ہندوستان کی اصل طاقت اسپنرس ہیں جیسا کہ ٹورنمنٹ کے افتتاحی مقابلے میں پونم یادو نے 4 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے آسٹریلیا کو حیران کن شکست برداشت کرنے پر مجبور کیا تھا۔ آسٹریلیائی ٹیم جسے ٹورنمنٹ کے افتتاحی مقابلے میں بھلے ہی حیران کن شکست برداشت کرنی پڑی ہے لیکن ورلڈ کپ سے قبل کھیلے گئے سہ رخی ٹورنمنٹ کے فائنل میں وہ ہندوستان کو شکست دے چکی ہے۔ آسٹریلیائی ٹیم بڑے ٹورنمنٹ اور خاص کر فائنلس میں بہتر مظاہرہ کا ریکارڈ رکھتی ہے جبکہ ہندوستان کو اہم مقابلوں اور خاص کر بڑے ٹورنمنٹ کے فائنلس میں شکست کا ریکارڈ پریشان کرسکتا ہے جیسا کہ 2017ء ونڈے ورلڈ کپ کا فائنل میں اور 2018ء ٹوئنٹی 20 کا سیمی فائنل قابل ذکر ہے جہاں اسے شکست برداشت کرنی پڑی تھی۔ ہندوستانی ٹیم کیلئے شفالی کا بہتر مظاہرہ کرنا مثبت کے علاوہ منفی پہلو بھی ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ ٹورنمنٹ کے دوران ہندوستان کا میڈل آرڈر ناکام رہا ہے جس میں کپتان ہرمن پریت کور کے ناقص مظاہرے بھی اہمیت کے حامل ہیں۔ ہندوستانی ٹیم گروپ مرحلے کے مقابلوں میں 150 رنز کا نشانہ عبور نہیں کرسکی لیکن کفایتی اور متاثرکن بولنگ کی بدولت اس نے حریف ٹیموں کو شکست دی ہے۔ لیگ اسپنر پونم یادو نے انگلی کے زخم سے شاندار واپسی کرتے ہوئے ٹورنمنٹ میں تاحال 9 وکٹیں حاصل کی ہیں لیکن ان کے ساتھ آسٹریلیائی فاسٹ بولر میگن اسکاٹ بھی 9 وکٹیں حاصل کرچکی ہیں۔