ہندوستان کو اولڈ ٹریفورڈ میں ایک بڑے چیلنج کا سامنا

   

اولڈٹیفورڈ، 16 جولائی (آئی اے این ایس)۔ اینڈرسن ۔ تندولکر ٹرافی سیریز کے پانچ میچوں میں انگلینڈ کو 2-1 کی برتری حاصل ہے، لہذا شبمن گل کی قیادت میں ہندوستان کو سیریز برابر کرنے کے لیے چوتھے ٹسٹ میں بھرپورکارکردگی دکھانا لازمی ہوگا۔ یہ میچ 23 جولائی کو مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ میدان پر کھیلا جائے گا۔ لارڈز میں ایک سنسنی خیز ٹسٹ میں22 رنز سے دل شکن شکست نے نہ صرف انگلینڈ کو برتری دی بلکہ سیریز میں نفسیاتی برتری بھی دلائی۔ اب جب کہ کھیل کا میدان مانچسٹر میں منتقل ہورہا ہے، تو ہندوستان کو صرف بین اسٹوکس کی قیادت والی مضبوط انگلش ٹیم کا سامنا نہیں، بلکہ اولڈ ٹریفورڈ پر اپنے مایوس کن ریکارڈ کا بھی سامنا ہے۔ ہندوستان نے اس تاریخی میدان پر پہلی بار1936 میں ٹسٹ کھیلا تھا اور تب سے اب تک وہ یہاں نو ٹسٹ کھیلے جا چکے ہیں لیکن ہندوستان ہنوز اپنی پہلی کامیابی کے تعاقب میں ہے ۔ آخری بار ہندوستان نے 2014 کے دورہ انگلینڈ میں اس میدان پر میچ کھیلا تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ موجودہ ہندوستانی ٹیم کے اکثرکھلاڑیوں کے لیے مانچسٹر میں کھیلنا ایک نیا تجربہ ہوگا۔ دوسری جانب، اولڈ ٹریفورڈ انگلینڈ کے لیے ہمیشہ ایک مضبوط قلعہ رہا ہے۔ انگلینڈ نے اس میدان پر اب تک 84 ٹسٹ میچز کھیلے ہیں، جن میں سے 33 فتوحات، 15 شکست اور 36 میچ ڈرا ہوئے۔ لارڈز میں شاندار فتح کے بعد انگلینڈ کو اب سیریز میں زبردست برتری حاصل ہو چکی ہے اور وہ گھریلو حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سیریز اپنے نام کرنے کے موقف میں ہیں، تاکہ آخری میچ جو دی اوول میں ہوگا، وہ محض رسمی حیثیت کا حامل بن جائے۔ ہندوستان کے لیے سب سے بڑا چیلنج انگلینڈ کے مایہ ناز بیٹرجو روٹ کو روکنا ہوگا، جن کا اولڈ ٹریفورڈ میں ریکارڈ انتہائی شاندار ہے۔ روٹ نے اس میدان پر11 ٹسٹ میچز میں978 رنز بنائے ہیں، جن میں ایک ڈبل سنچری، سات نصف سنچریاں اور 254 رنزکی شاندار اننگز شامل ہے۔ لارڈز میں اپنے کیریئر کی 37ویں سنچری اسکورکرنے کے بعد جو روٹ ایک بار پھر انگلینڈ کی امیدوں کا مرکز ہوں گے۔ ہندوستان کے لیے چیلنج واضح ہے: ماضی کے ناکام ریکارڈ کو توڑنا، روٹ کو کھل کرکھیلنے نہ دینا اور سیریز کو زندہ رکھنا۔مانچسٹر میں ہونے والا یہ چوتھا ٹسٹ ہندوستان کے لیے ایک کرو یا مرو جیسی صورتِ حال اختیارکرچکا ہے۔ تاہم شبمن گل اور ان کی ٹیم اس امید پرمیدان میں اتریں گے کہ جیسے انہوں نے حال ہی میں ایجبسٹن کے قلعے کو فتح کیا تھا جہاں وہ جولائی کے اوائل میں برمنگھم میں ٹسٹ جیتنے والی پہلی ایشیائی ٹیم بنے تھے۔ہندوستانی ٹیم سے امید کی جارہی کہ وہ ایجبسٹن کے بعد اولڈ ٹریفورڈ میں بھی فتح حاصل کرے گی ۔