ہندوستان کو راہول گاندھی کی قیادت کی ضرورت : سیام پتروڈا

,

   

پرینکا گاندھی کانگریس کا قیمتی اثاثہ ، بہتر سیاستداں راہول گاندھی کیلئے معاون

نئی دہلی ۔ /10 فبر ور ی (سیاست ڈاٹ کام) ٹکنوکریٹ سے سیاستداں بننے والے سیام پٹروڈا نے اتوار کو کہا کہ ملک کے نوجوان دل جیتنے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کی کوششوں میں ان کی بہن پرینکا گاندھی معاون و مددگار ثابت ہوں گی ۔ بھائی بہن کی یہ جوڑی لوک سبھا انتخابات میں ان کی پارٹی کے لئے سیاسی منظر نامہ میں تبدیلی کی نوید ہوگی ۔ کیونکہ سارے ملک کو ایک نوجوان ٹیم کی ضرورت ہے ۔ سیاسی پتروڈا نے مزید کہا کہ راہول ۔ پرینکا اپنی پارٹی میں سرگرم دیگر کئی نوجوان قائدین بشمول سچن پائیلٹ ، جیوتر آدتیہ سندھیا اور ملنددیورا ایک عظیم ٹیم بنائے گی کیونکہ ایسے لوگ ملک کو محض مذہب اور تاریخ تک محدود و معلق رکھنے کے بجائے ترقی کی سمت آگے لے جائیں گے ۔ پتروڈا نے جو انڈین اوورسیز کانگر یس کے سربراہ اور گاندھی خاندان کے دیرینہ دوست بھی ہیں یہ بھی کہا کہ راہول گاندھی نے 2014 ء کے انتخابات سے بہت کچھ سیکھا ہے ۔ اور اب وہ پہلے سے کہیں زیادہ پختہ کار اور دانشمند ہوگئے ہیں ۔ وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے لئے تیار ہوچکے ہیں ۔ سیام پتروڈا نے شکاگو سے پی ٹی آئی کو دیئے گئے انٹرویو میں مزید کہا کہ ہندوستان کو قیادت کیلئے ایسے کسی نوجوان قائد کی ضرورت ہے جو مستقبل کے لئے شمولیاتی ویژن کا حامل ہو اور جو سب کے لئے روزگار اور نئے موقعوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے ۔ پتروڈا نے کہا کہ ’ ہندوستان کو آج ایسے کسی لیڈر کی ضرورت ہے جو ٹیم ورک تعاون و اشتراک پر یقین رکھتا ہو اور اقتدار کے ارتکاز کی مخالفت کرتا ہو ۔ آج کے ہندوستان کو فی الواقعی ایسے کسی لیڈر کی ضرورت ہے جو جھوٹ پر نہیں بلکہ سچ اور سچائی پر یقین رکھتا ہو ۔ بدگمانی اور بداعتمادی نہیں بلکہ بھروسہ مندی پر یقین رکھتا ہو ۔ ملک کو ایسے کسی قائد کی ضرورت ہے ایک غیر شمولیاتی نہیں بلکہ شمولیاتی لیڈر کی ضرورت ہے ۔ چنانچہ ہندوستان کی قیادت کے لئے راہول اب ایک صحیح وقت اور عمر پر پہونچ چکے ہیں ‘ ۔ پرینکا گاندھی کے سرگرم سیاست میں داخلے سے متعلق سوال پر پتروڈا نے جواب دیا کہ وہ (پرینکا) اپنی پارٹی کے لئے ایک قیمتی اثاثہ اور ایک اچھی سیاستداں ثابت ہوں گی ۔ پرینکا گاندھی اپنے بھائی کی کوششوں کی کامیابی کے لئے معاون و مددگار ثابت ہوں گی ۔ وہ اپنے بھائی کے ساتھ مہم میں شامل ہوں گی جس سے ہندوستانی نوجوان طبقہ بالخصوص خواتین کی ایک نئی تحریک حاصل ہوگی ۔