ہندوستان کو شکست دینے کیلئے آسٹریلیا بے چین

   

نئی دہلی ۔ ہرکوئی ٹیم انڈیا کے دوبارہ میدان میں کھیلنے کا انتظارکررہا ہے۔ ان دنوں ہندوستانی ٹیم وقفے پر ہے اور اگلے ماہ وہ میدان میں واپس آئے گی۔ بنگلہ دیش کے خلاف میچ 19 ستمبرکو شروع ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ ٹیم انڈیا کے مداحوں کو تھوڑا انتظار کرنا پڑے گا لیکن یہ زیادہ دور نہیں ہے۔ تاہم جس سیریز کا سب سے زیادہ انتظار ہے وہ تین ماہ بعد شروع ہوگی اور یہ ہندوستان کا دورہ آسٹریلیا ہے، جہاں بارڈرگواسکر ٹرافی کے لیے سخت مقابلہ ہوگا۔ لیکن شائقین اس سیریز کے لیے جس قدر بے صبری سے انتظار کررہے ہیں، لگتا ہے کہ آسٹریلوی ٹیم اس سے کہیں زیادہ بے چین ہے اور اس کی وجہ ان کا طویل انتظار ہے جو 10 سال سے جاری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آسٹریلیا نے بیان بازی 3 ماہ پہلے ہی شروع ہوئی ہے۔ ہندوستانی ٹیم نومبر میں آسٹریلیا کا دورہ کرے گی اور دونوں ٹیموں کے درمیان پہلامیچ 22 نومبرکوکھیلا جائے گا ۔ ہر کوئی اس سیریزکا انتظار کر رہا ہے، خاص کر ہندوستانی شائقین نے اس کا زیادہ انتظار کرنا شروع کردیا ہے کیونکہ گزشتہ دو مسلسل دوروں میں ٹیم انڈیا نے آسٹریلیا کو ان کے گھر پر ٹسٹ سیریز میں شکست دے کر تاریخ رقم کی ہے۔ ایسے میں ہندوستانی شائقین چاہیں گے کہ اس بار ٹیم انڈیا وہی کارنامہ روہت شرما کی کپتانی میں کرے اور ہیٹ ٹرک مکمل کرے۔ دوسری جانب آسٹریلیائی ٹیم کی کارکردگی یہ بھی طے کرے گی کہ ٹیم انڈیا یہ ہیٹ ٹرک کرنے میں کامیاب رہے گی یا نہیں۔ آسٹریلیا پچھلی سیریز جیتنے کے موقف میں ہونے کے باوجود ہار گیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ اس کا انتظار طویل ہوتا جا رہا ہے جو اب اس کے اسٹار کھلاڑی بھی ذہنی طور پر پریشان دکھائی دے رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی ان کی بے چینی سامنے آنے لگی ہے۔ یہ بے چینی آسٹریلیا کے لیجنڈری آف اسپنر ناتھن لیون کے بیان میں صاف نظر آرہی تھی، انہوں نے ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ 10 سال سے ٹیم انڈیا کو شکست دینے کا انتظارکر رہے ہیں اور یہ کام ابھی تک مکمل نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتظار بہت طویل ہو چکا ہے اور وہ اسے ختم کرنے کے لیے بھوکے ہیں۔ ان کے الفاظ گھر میں مسلسل شکست کی مایوسی کو بھی ظاہر کرتے ہیں اور انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی ٹیم گھر کے حالات بدلنے کے لیے زیادہ بے چین ہیں۔ انہوں نے یقینی طور پر ٹیم انڈیا کو ایک بہترین ٹیم قراردیا اور کہا کہ یہ ایک سوپر اسٹار ٹیم ہے، جسے شکست دینا بہت مشکل ہوگا لیکن وہ اس صورتحال کو بدلنے اور ٹرافی اٹھانے کے لیے بے چین ہیں۔ موجودہ آسٹریلوی ٹیم دو سال پہلے کی ٹیم سے مختلف ہے اور ایک عظیم آسٹریلوی ٹیم بننے کی راہ پرگامزن ہے۔یادرہے کہ آسٹریلیا نے گزشتہ 10 سال سے بارڈرگواسکر ٹرافی کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔ اس نے آخری بار2014-15 میں یہ سیریز 2-0 سے جیتی تھی، لیکن اس کے بعد اسے2017 اور 2023 میں ہندوستان کے دورے پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جب کہ اسے 2018-19 اور 2020-21 میں بھی اپنے گھر پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس طرح ٹیم انڈیا نے لگاتار4 بار یہ ٹرافی جیتی ہے۔ تاہم اس عرصے کے دوران آسٹریلیا نے گزشتہ سال ورلڈ ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں ٹیم انڈیا کو شکست دی تھی۔ اس بار یہ سیریز 5 میچوں کی ہونے جا رہی ہے، اس لیے جوش و خروش پہلے سے زیادہ ہوگیا ہے ۔